بھگت کے معنی
بھگت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَھگَت }
تفصیلات
iسنسکرت زبان کے اسم |بھکت| سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٠ء کو "کلیاتِ سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(طنزاً) بے غیرتی","بھوت پریت اتارنے والا","بے حیائی","پرہیز گار آدمی","خدا پرست","دیکھئے: بھگت","گنڈے تعویذ کرنے والا","مذہبی ناٹک","مقدس شخص","وہ ہندو جو گوشت کھانے سے پرہیز کرے"]
بھکت بَھگَت
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : بَھگَتوں[بَھگَتوں (واؤ مجہول)]
بھگت کے معنی
"بپت پڑی تہاں تہاں جاکر سہائے ہوئی جہاں ترے بھگتوں پر۔" (١٨٠٤ء، بیتال پچیسی، ٢٥)
"جو لوگ ٹرک سے ڈر کر سرگ کے لالچ سے اکا بھجن کرتے ہیں وہ لوگ بھگت نہیں۔" (١٩١١ء، پہلا پیار، ٦٨)
"بھانڈ بھگتوں یا ارباب نشاط کو کچھ دلوائیں تو اس میں سے ایک چہارم سے کچھ زیادہ کتر لیتا۔" (١٩٠٠ء، ذات شریف، ٣٠)
"ڈھونڈ ڈھونڈ کر سیانے اور بھگت بلائے گئے۔" (١٨٨٥ء، فسانۂ مبتلا، ٢٣١)
بوکبابوں کی غضب آتی مے خانہ سے اے بھگت ہوتا ہے ہر روز مسلمان نیا (١٨٥٧ء، سحر (امان علی)، ریاض سحر، ٣)
"بھگت کے سامان میں ہر دیار اور ہر فرقے کے رواج کے مطابق لباس اور ہتھیار . موجود تھے۔" (١٩٥٤ء، لکھنؤ کا شاہی اسٹیج، ٥٤)
بھگت english meaning
devoteepious or holy man; mock representationdisguise m maskreligious play(dial.) devotea devoteea pious or holy manbad mannersbrain-sicknessroguerudenesssicknessthe multiplication table of one and one fourth time
شاعری
- بو کبابوں کی غضب آتی ہے مے خانے سے
اک بھگت ہوتا ہے ہر روز مسلمان نیا - ہےاس کی سکت بھگت نبوت
ورنہ یہ کہاں ہو زور و قوت - بھینٹ ہے بھگت کی جیون بھگتی
دے داتا نربل کو شکستی
محاورات
- اپنا کیا پانا (یابھگتنا)
- اپنا کیا پانا یا بھگتنا
- اپنا کیا پانا(یا بھگتنا)
- اپنی اپنی سب بھگت لینگے
- اپنے کئے کو بھگتنا یا پانا
- اپنے کیے کو (آپ) بھرنا / بھگتنا
- اپنے کیے کی سزا بھگتنا (یا پانا)
- اجل برن ادھینتا ایک چرن دو دھیان۔ ہم جانے تم بھگت ہو نرے کپٹ کی کان
- اعمال کی شامت بھگتنا
- ایک جو کی سولہ روٹی بھگت کھائیں کہ بھگتنائن (بھگتانی)