بہم کے معنی
بہم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَہَم }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ مرکب |باہم| کی تخفیف ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٤ء کو "دیوان درد" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(ف ۔ تف) ایک دوسرے کے ساتھ","آپس میں","آپس میں (باہم کا مخفف)","بہادر سپاہی","بُہمَت کی جمع"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
بہم کے معنی
وا ہے در باغ ارم ہر سمت عالم ہے بہم (١٩٢٨ء، سلیم، افکار سلیم، ٦٠)
وجہ سیاہ پوشی کعبہ کو سمجھے ہم رنگ اس تاکہ ہو شب معراج سے بہم (١٩١٤ء، میلاد معصومین، ٤١)
بہم کے جملے اور مرکبات
بہم رسانی
بہم english meaning
a pillar of the stateadmonitionadviceinstructionlessonto baketo heatto warmtogether
شاعری
- مت سہل ہمیں سمجھو پہونچے تھے بہم تب ہم
برسوں تئیں گردوں نے جب خاک کو چھانا تھا - جاگے تھے ہمارے بختِ خفتہ
پہنا تھا بہم وہ اپنے گھر رات - اب ایسے ہیں کہ صانع کی مزاج اوپر بہم پہنچے
جو خاطر خواہ اپنے ہم ہوئے ہوتے تو کیا ہوتے - ہَوا بُرد
مِرے ہم سَفر
مِرے جسم و جاں کے ہر ایک رشتے سے معتبر‘ مرے ہم سَفر
تجھے یاد ہیں! تجھے یاد ہیں!
وہ جو قربتوں کے سُرور میں
تری آرزو کے حصار میں
مِری خواہشوں کے وفور میں
کئی ذائقے تھے گُھلے ہُوئے
درِ گلستاں سے بہار تک
وہ جو راستے تھے‘ کُھلے ہُوئے!
سرِ لوحِ جاں‘
کسی اجنبی سی زبان کے
وہ جو خُوشنما سے حروف تھے!
وہ جو سرخوشی کا غبار سا تھا چہار سُو
جہاں ایک دُوجے کے رُوبرو
ہمیں اپنی رُوحوں میں پھیلتی کسی نغمگی کی خبر ملی
کِسی روشنی کی نظر ملی‘
ہمیں روشنی کی نظر ملی تو جو ریزہ ریزہ سے عکس تھے
وہ بہم ہُوئے
وہ بہم ہُوئے تو پتہ چلا
کہ جو آگ سی ہے شرر فشاں مِری خاک میں
اُسی آگ کا
کوئی اَن بُجھا سا نشان ہے‘ تری خاک میں!
اسی خاکداں میں وہ خواب ہے
جسے شکل دینے کے واسطے
یہ جو شش جہات کا کھیل ہے یہ رواں ہُوا
اسی روشنی سے ’’مکاں‘‘ بنا‘ اسی روشنی سے ’’زماں‘‘ ہُوا
یہ جو ہر گُماں کا یقین ہے!
وہ جو ہر یقیں کا گمان تھا!
اسی داستاں کا بیان تھا! - غرق دریائے خجالت ہوگئے چاہت سے ہم
آبرو جتنی بہم پہنچائی تھی پانی ہوگئی - ہوں بہم گرچہ آسمان وزمیں
با یہ ہم سے کھلنے والی نہیں - کام تھا صرف تپسیا کے پرن سے اس کو
روشنی تھی یہ بہم دل کی لگن سے اس کو - نگاہیں بہم دل میں کاوش کریں
سخن سے وفائیں تراوش کریں - گوش شنوا جب بہم پہنچا نہ کوئی یاں تو آہ
لے گئے ساتھ اپنے وہ جو دل میں اپنے بات تھی - بجا کے سیٹی بلاتے ہیں چوک کے خندی
پھریں ہیں کرتے بہم باٹ گھاٹ میں رندی
محاورات
- آپ ڈوبے بہمناں ججمان ڈبوئے
- بہم آنا
- بہم پہنچانا
- بہم پہنچنا
- قطرہ قطرہ بہم شود دریا
- گندم اگر بہم نرسد (بھس) جو غنیمت است