بیزاری کے معنی

بیزاری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ بے + زا + ری }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ صفت |بیزار| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |بیزاری| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اچاٹ پن"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

بیزاری کے معنی

١ - اکتاہٹ، خگفی۔

"ان کے مزاج میں آدم بیزاری، ضد اور غصّے کی کچھ انتہا نہ تھی۔" (١٩١٩ء، آپ بیتی، ٦٧)

بیزاری کے مترادف

کراہت, ناراضی

اکتاہٹ, تنضر, تھکاوٹ, خفگی, ناخوشی, ناراضگی, ناراضی, نفرت

بیزاری english meaning

displeasureill-humourvexationannoyanceangercontentiousquarrelsomequerulous

شاعری

  • مطلق اثر نہ دیکھا مدت کی آہ و زاری
    اب نالۂ و فغاں سے بیزاری ہوگئی ہے
  • تھکی تھکی سے تنہائی ہے گھٹی گھٹی بیزاری ہے
    یہ کیسے گرداب میں ہم نے کشتئ خواب اتاری ہے
  • نہ کیوں ہو تیرے دستور العمل سے شادماں عالم
    کرم کرنا تری عادت جفا سے تجھکو بیزاری
  • نہ کیوں ہو تیرے دستورالعمل سے شادماں عالم
    کرم کرنا تری عادت ، جفا سے تجھ کو بیزاری
  • بیزاری بدی سے عمل خیر سے مسرور
    نہ رفق و مدارانہ انھیں منظور
  • کشتہ ہوں میں بیزاری جلاد کا آتش
    تلوار نہیں رنگ پکڑتی ہے لہو سے

Related Words of "بیزاری":