تاخیر کے معنی
تاخیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تا + خِیر }{ تا + خِیْر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل مہموز الفاء سے مصدر ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وقفہ (کرنا ہونا کے ساتھ)"]
ءخر آخِر تاخِیراخر تاخِیْر
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
تاخیر کے معنی
ہوئی تاخیر تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا آپ آتے تھے مگر کوئی عناں گیر تھی تھا (١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٥٨)
تاخیر کے مترادف
ڈھیل, دیر, التوا, وقفہ, تعویق
التوا, اویر, تامل, تعویق, توقف, درنگ, دیر, لستاہل, لیٹ, وقفہ, ڈھیل
تاخیر english meaning
Delay postponementto postponeto procrastinate
شاعری
- کر نہ تاخیر تو اک شب کی ملاقات کے بیچ
دن نہ پھر جائیں گے عشاق کے اک رات کے بیچ - تجھ حکم پہ یہ داد و دہش ہے موقوف
تاخیر نہ کر اس منیں ہے بات کی بات - بے پیر چلے آتے تھے کھینچے ہوئے شمشیر
چلاتا تھا خولی نہ کرو قتل میں تاخیر - شبنم کی طرح رو کے شتابی ہم اٹھ گئے
لا حاصل اس چمن میں ہے تاخیر کی نشست - کل تک یہاں پہنچنے میں تاخیر کی اگر
ڈھونڈے نہ پھر ملے گا ہمارا کہیں غبار - بے ثباتی میں جما رنگ اکھڑ جاتا ہے
کام بگڑے ہوئے بن جاتے ہیں تاخیر کے ساتھ - جو میں نے چاہا کہ جلد اپنا کام کریے تمام
تو روسیاہ نے اس کام میں بھی کی تاخیر