تجزیدی
{ تَج + دی + دی }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |تجرید| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ نسبت لگانے سے |تجریدی| بنا اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٣ء کو "مقالات گارساں دتاسی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["جرد "," تَجریدی "," تَجْزِیدی"]
اسم
صفت نسبتی
تجزیدی کے معنی
١ - ذہنی و خیالی، اشارات پر مبنی، عملی کی ضد۔
"چنانچہ اس قرارداد کی رو سے نہایت دشوار تجریدی مضمونوں میں بھی ہندوستانی زبان میں امتحان لینے کی اجازت دی گئی ہے۔" (١٩٤٣ء، مقالات گارساں دتاسی، ١٩٢:١)