تجہیز و تکفین
{ تَج + ہی + زو (واؤ مجہول) + تَک + فِین }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشق اسم |تجہیز| کے ساتھ حرف عطف |و| لگانے کے بعد عربی اسم |تکفین| لگانے سے مرکب عطفی بنا اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٤٤ء کو "تذکرہ غوثیہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تجہیز و تکفین کے معنی
١ - مردے کے کفن وغیرہ کی تیاری (جس میں غسل دینا کفنانا اور دفنانا شامل ہے)، کسی کی موت کے بعد قبر میں دفنانے تک کے امور اور ان کی بجا آوری۔
"مریضوں کی عیادت اور ان کی تجہیز و تکفین میں شریک ہونا . ایک مذہبی فرض تھا۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٦١:٢)
مترادف
گور گڑھا