تحاشا کے معنی

تحاشا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَحا + شا }

تفصیلات

iعربی سے ماخوذ صفت ہے اردو میں من و عن بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٤ء کو "کلیات قدر" میں مستعمل ملتی ہے۔, m["دمہ سے بیمار ہونا","بے کے ساتھ استعمال ہوتا ہے"]

اسم

صفت ذاتی

تحاشا کے معنی

١ - اجتناب، تننفّر، ڈر، خوف (عموماً بے کے ساتھ مستعمل)۔

 یونْہِیں وہ مصر کا پاشا ہوا پانی کا بتاشا یونْہِیں بے خوف و تحاشا ہوا ناگوں کا تماشا (١٨٨٤ء، کلیات قدر، ٧٣)

تحاشا english meaning

progenytypes of creation kingdom

شاعری

  • یہ جماعت دیکھیے یہ ڈھول تاشا دیکھیے
    ڈوڑنا یاروں کا ایسا بے تحاشا دیکھیے

Related Words of "تحاشا":