تحریمہ کے معنی
تحریمہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَح + ری + مَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر |تحریم| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ نسبت لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو |جواہر اسراراللہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["احرام کا لباس پہننا","حاجی کا لباس پہننا","نماز سے زیادہ دوسری چیزوں سے منع کیا گیا ہے","نماز کا شروع","نماز کے شروع میں اللہ اکبر","نماز کے شروع میں اللہُ اکبر کہنا"]
حرم تَحْرِیم تَحْرِیمَہ
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
تحریمہ کے معنی
|جناب پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ کے بعد اور قرآت سے پہلے یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٨٧:١)
تحریمہ english meaning
the saying Allaho Akbar"God is great" at the commencement of prayer; the commencement of prayer (when the person praying is prohibitedby uttering the takirfrom saying and doing anything extraneous to prayer); assumption of a pilgrim|s garb (since this entitles the person to reverence or respect)assumption of a pilgrim|s garbin the beginning of the prayerThe saying Allah-o-Akbarthe saying Allah-o-Akbar, in the beginning of the prayer
شاعری
- نیت کر تحریمہ باندھو غیر کچھو تس مانہ نہ کیجیے
تکبیر کہتے ایک ہوجاے ایک جاننے ہور ایک کیجیے - نیت کر تحریمہ باندھو غیر کچھو تس، نہ نہ کیجے
تکبیر کہتے ایک ہوجائے ایک جاننے ہور ایک کیجے - بھی تکبیر تحریمہ ہے آٹوان
مون دسواس خناس کہ لاٹ واں