ترجیع کے معنی

ترجیع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَر + جِیع }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٨٩٥ء میں "مکاتیب امیر مینائی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(نجوم) ستاروں کا اپنی حرکت اکثری یعنی مغرب سے مشرق کی طرف جانے میں رجعت کرنا","اِنّا للّٰلہِ وانا الیہِ راجعون کہنا","باز گشت","دوبارہ کرانا","واپس کرانا"]

رجع رَجْعَت تَرْجِیع

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

ترجیع کے معنی

١ - پھیرنا، بازگشت، رجعت۔

"اذان میں ترجیع و تشویب کے قائل ہیں۔" (١٩٦٨ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٨١:٣)

٢ - [ نجوم ] ستاروں کا اپنی حرکت یعنی مضرب سے مشرق کی طرف جانے میں رجعت کرنا (فرہنگ آصفیہ)

"بعض اوقات جوتا اتار کر برہنہ ایڑی بغل میں رکھ کر دبانے اور بازو کو کھینچ کر زور لگانے سے ہڈی کے سر کے ہوئے سرے کو ٹھیک جگہ پر بٹھانے میں کامیابی ہوئی ہے یہ ایک قدیم طریقہ ترجیع ہے۔" (١٩٤١ء، جبیریات، ٤٠:٢)

٣ - کسی ناگہانی مصیبت پر یا کسی کے انتقال پر قرآن مجید کی آیت، انا اللہ وانّا الیہ راجعون، پڑھنا جسکے معنی ہیں: بیشک ہم اللہ کے ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔"

٤ - [ لفظا ] لوٹانا، (اصطلاحاً) سرکی ہوئی ہڈی کو اپنی جگہ واپس لانا، اترا ہوا جوڑ بٹھانا۔

ترجیع کے جملے اور مرکبات

ترجیع بند

ترجیع english meaning

(of singer or bird) lapse into earlier tunea jokera satiristremodulationrepetition of formula |in|na lillah| at news of someone|s deathreturnreturn of heavenly body to previous position

Related Words of "ترجیع":