ترسیل کے معنی

ترسیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَر + سِیل }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥٨ء کو "قصۂ گوپی چند" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھیجنا","روانہ کرنا"]

رسل رسل تَرْسِیل

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : تَرْسیلات[تَر + سی + لات]
  • جمع غیر ندائی : تَرْسِیلوں[تَر + سی + لوں (و مجہول)]

ترسیل کے معنی

١ - بھیجنا؛ ارسال، روانگی، ابلاغ۔

"ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کی سہولتوں کی فراہمی بھی ہے۔" (١٩٦٠ء، دوسرا پنج سالہ منصوبہ، ٣٣٦)

٢ - [ تجوید ] حرفوں کو ہموار کر کے پڑھنا۔ (نورانی قاعدہ)

ترسیل کے جملے اور مرکبات

ترسیل حرارت

ترسیل english meaning

sendingtransmittingbad digestion

Related Words of "ترسیل":