تغریر کے معنی

تغریر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَغ + رِیر }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٨ء میں "تشنیف الاسماع" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اپنے آپکو خطرے میں ڈالنا","اڑنے کیلئے تیار ہونا","بوتل بھرنا","فخرو غرور","مشکیزے میں پانی بھرنا"]

غرر تَغْرِیر

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

تغریر کے معنی

١ - خود کو یا کسی کو ہلاکت میں ڈالنے کا عمل۔

"یہ بات بادشاہ کے حق میں تہوار یعنی بے باکا نہ کسی چیز میں جا پڑنا اور سبکی و تعزیر یعنی اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنا ہے۔" (١٨٨٨ء، تشنیف الاسماع، ٩٩)

٢ - غرور کرنا، مشک کو بوتل کو پانی سے پر کرنا، پرندے کا اڑنے کے لیے پر تولنا، بچے کے دانت نکلنے کا عمل۔ (فرہنگ آنند راج)۔

تغریر english meaning

filling a skin-bag with waterPride haughtiness

Related Words of "تغریر":