توقع کے معنی

توقع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَوَق + قُع }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٣ء کو فائز دہلوی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گرنا","بھروسہ (رکھنا۔ رہنا۔ کرنا۔ ہونا کے ساتھ)"]

وقع تَوَقُّع

اسم

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : تَوَقُّعات[تَوَق + قُعات]

توقع کے معنی

١ - امید، آس، آرزو، بھروسہ۔

"ایسی حالت میں عزت نفس کا تقاضا صرف یہی ہو سکتا ہے کہ نہ تو کوئی آرزو کی جائے نہ کوئی توقع رکھی جائے۔" (١٩٤٣ء، غبارخاطر، ٨٣)

توقع کے مترادف

آس, آشا, انتظار

آرزو, آس, آسرا, آشا, اِچھّا, امید, اُمید, بھروسا, تمنا, خواہش, وَقَعَ

توقع english meaning

expectationhope; trustreliance; wishdesire; requestHopereliancetrust

شاعری

  • مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا
    موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا
  • مہر کی تجھ سے توقع ستمگر نکلا
    موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا
  • شب اُس کے کوچہ میں جاتا ہوں اس توقع پر
    کہ ایک دوست ہے واں خواب پاسباں میری
  • آنکھ میں آنسو جڑے تھے‘ پر صدا تجھ کو نہ دی
    اس توقع پر کہ شاید تو پلٹ کر دیکھتا
  • جن دوستوں سے ہم کو توقع وفا کی تھی
    وہ دوست دل سے نقشِ وفا ہی مٹا گئے
  • جس لب سے توقع ہو دلدار کے بوسے کی
    شکوے سے زمانے کے وہ لب نہ کر آلودہ
  • رکھے کوئی توقع تو رکھے آل پیمبر سے
    طلب ہووے کسی کو کچھ تو ہو اولاد حیدر سے
  • توقع قدم شہسوار دل میں رکھ
    ہوا ہوں خالی اپس سوں رکاب کے مانند
  • وعدہ حشر کو موہوم نہ سمجھے ہم آہ
    کس توقع پہ ترے طالب دیدار ہوئے
  • اگر ذرہ چہے کہ واں دھوپ لے
    یہ اس سے توقع کوئی کم رہے

محاورات

  • توقع اٹھ جانا
  • توقع رکھنا (یا کرنا)
  • متوقع کرنا
  • متوقع ہونا

Related Words of "توقع":