تھوک کے معنی
تھوک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تُھوک }
تفصیلات
iہندی زبان سے اسم ہے۔ اردو میں ہندی سے داخل ہوا۔ عربی رسم الخط میں لکھا جانے لگا۔ سب سے پہلے ١٧٥١ء میں "نوادر الالفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آبادی کا بڑا حِصّہ جِس میں کئی بستیاں ہوں","بہ وا و معروف","پانی جو منہ سے نکلتا ہے","حد فاصل","حصہ آبادی","لعاب دہن","مقام اتصال","میزان کُل","وہ جگہ جہاں تین سے زیادہ حدود ملیں","وہ دھات کا خول جو پینس پالکی وغیرہ کے ڈنڈوں پر لگاتے ہیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
تھوک کے معنی
"تھوک اڑنے لگتا ہے۔ اور باچھوں تک کف بھر آتے ہیں" (١٩٠١ء، حیات جاوید، ٤٠٨:٢)
تھوک کے مترادف
لعاب, کف
افراط, انبار, اکٹھا, بہتات, تودہ, جالا, جتھہ, جماعت, جمع, روکڑ, سَتھُو, گروہ, مقدار, میزان, نقدی, وفور, ڈھیر, کثرت, ہجوم, یکمشت
تھوک english meaning
spittlesaliva; the gossamertesticlewholesale
شاعری
- ایک ٹکڑا کسی کو کب بانٹے
یہ تو وہ ہے کہ تھوک کر چاٹے - میں تجھ پہ تھوک کے کب کا کنارا کر جاتا
یہ کیا علاج کروں عمر بھر کی عادت ہے - میں نہ دیکھا مہر تیری پوت پر
اے چھنلیا تھوک تیری چوت پر - میں نہ دکھیا مہر تیری پوت پر
اے چھنلیا تھوک تیری چوت پر
محاورات
- آسمان پر تھوکا منہ پر آئے
- آسمان پر تھوکا منہ پر آوے
- آسمان پر تھوکنا
- آسمان کا تھوکا حلق میں پڑتا ہے
- آسمان کا تھوکا منہ پر آتا ہے
- اب کوئی (آکر) تھوکتا بھی نہیں
- اپنا گھر ہگ بھر (پرائے گھر تھوک کا ڈر)
- اپنا گھر ہگ ہگ بھر پرایا گھر تھوک کا ڈر
- تم تھوکتے ہو ہم تھوکتے بھی نہیں
- تھوک (کر۔ کے) چاٹنا