جادہ پیما

{ جا + دَہ + پَے (ی لین) + ما }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |جادہ| کے ساتھ فارسی مصدر |پیمودن| سے مشتق صیغہ امر |پیما| بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٢٤ء میں "بانگ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

جادہ پیما کے معنی

١ - مسافر، راستہ چلنے والا۔

 اقبال کا ترانہ بانگ درا ہے گویا ہوتا ہے جادہ پیما پھر کارواں ہمارا (١٩٢٤ء، بانگ درا، ١٧٣)

مترادف

مسافر, راہی, راہ نورد