جامے کے معنی
جامے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["بجائے جامہ حروف مغیرہ سے پہلے","جامہ کی جمع"]
جامے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["بجائے جامہ حروف مغیرہ سے پہلے","جامہ کی جمع"]
نا آور بھی سرآمد بھی خوش اقبال بھی ہے آب جامد بھی ہے اور آتش سیال بھی ہے (١٩٣١ء، محب (سید محمد علی خاں) مراثی، ١٣٥)
جام جمشید کی پوشیدہ نہیں کیفیت جس سے تھا پیش نظر آئینہ حال عالم (١٩٧٢ء، مرآۃ الغیب، ٥)
"آخر کیخسرو نے جام جہاں نما میں دیکھا اور معلوم ہوا کہ زندہ تو ہے مگر توران میں اسیر ستم ہے۔" (١٩٢٩ء، شرر، مضامین، ٣٠٣:٣)
"صبح تین سے چار بجے کے اندر اٹھتا ہوں اور چائے کے پے ہم فنجانوں سے جام صبوحی کا کام لیا کرتا ہوں۔" (١٩٤٢ء، غبار خاطر، ٨٩)
زاہد کوں روز محشر جز بوریا نہیں ہے مجلس میں عاشقوں کی جام طہور ہوئیگا (١٧٣٩ء، کلیات سراج، ١٨٠)