جان کا دشمن
{ جان + کا + دُش + مَن }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |جان| کے ساتھ |کا| بطور حرف اضافت لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم |دشمن| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩٣٤ء میں "قرآنی قصے" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : جان کے دُشْمَن[جان + کے + دُش + مَن]
- جمع : جان کے دُشْمَن[جان + کے + دُش + مَن]
- جمع غیر ندائی : جان کے دُشْمَنوں[جان + کے + دُش + مَنوں (و مجہول)]
جان کا دشمن کے معنی
١ - ایسا دشمن جو قتل کرنے کے در پے رہے، سخت دشمن۔
"وہ بھائی کی جان کا دشمن ہو گیا۔" (١٩٣٤ء، قرآنی قصے، ١٢)