جزیہ کے معنی

جزیہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ جِز + یَہ }

تفصیلات

iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٧٣ء میں "مطلع العجائب" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["محصولِ حفاظت جان","وہ محصول جو مسلمان غیر مذہب کے لوگوں پر لگاتے تھے اس کے عوض میں اُن کی جان و مال کی حفاظت ان کے ذمہ ہوتی تھی اور اُنہیں فوجی خدمت معاف ہوتی تھی","وہ ٹیکس جو غیر مذہب والوں پر لگایا جائے"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : جِزْیے[جِز + یے]
  • جمع : جِزیے[جِز + یے]
  • جمع غیر ندائی : جِزْیوں[جِز + یوں (و مجہول)]

جزیہ کے معنی

١ - وہ شرعی محصول جو اسلامی حکومت غیر مسلم رعیت سے اس کی جان و مال کے تحفظ کے عوض میں وصول کرے۔

"آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیبر کے یہودیوں کو جزیہ سے معاف کر دیا تھا۔" (١٩١١ء، سیرۃ النبی، ٤٥:١)

جزیہ کے مترادف

تاوان, ٹیکس, خراج, محصول

تاوان, جُرمانہ, خراج, سرگزیت, سرگزید, گزیت, گزید, گزیہ, لگان, محصول, نوا, ٹیکس, ڈانڈ, ڈنڈ

جزیہ english meaning

a capitation-tax levied on the non-Muslim subjects of an Islamic government; (local) a house tax on the inhabitants of towns not engaged in tillagecapitation-tax levied for examination from military duty [A]capitation-tax levied for exemption from military duty |A~جزا|poll-tax

شاعری

  • جو جو ہیں تیری قدرتیں کیا کیا بیاں ان کا کریں
    آتی نہیں کچھ فہم میں جزیہ کہ ان کو تک رہیں

Related Words of "جزیہ":