جنگ جو کے معنی

جنگ جو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ جَنْگ + جُو }

تفصیلات

iفارسی زبان میں اسم |جنگ| کے ساتھ مصدر |جستن| سے مشتق صیغۂ امر |جو| بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے مرکب |جَنْگ جو| بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء میں "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آمادہ جنگ","جنگ آور","جنگ خواہ حُجتّی","شورہ پشت","عربدہ جو","لڑنے والا","نبرد آزما"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

جنگ جو کے معنی

١ - لڑنے والے، جنگ کرنے والا، بہادر۔

"حضرت موسٰی، جنگجو اور مجاہد تھے۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٤٧:٣)

٢ - لڑاکا، جھگڑالو، جو لڑنے جھگڑنے پر تلا ہو۔

"آدمی بڑا بدخو، جنگجو، خودسر۔" (١٩٠٦ء، الحقوق والفرائض، ٤:١)

جنگ جو english meaning

Quarrelsomecontentiouslitigioushag

شاعری

  • کہ گنتی سے سب بست آلاف تھے
    بہت جنگ جو اور بڑے من چلے
  • جنگ جو بار کا اصلاح پر آیا نہ مزاج
    عقل سے ہوتا ہے فی الواقعی جاہل خالی
  • کرم کا آسرا اس جنگ جو سے کیا کرے کوئی
    بسر ہوتی ہو جس کی زندگی چنگیز خانی میں
  • آئی اس جنگ جو کی گر شب و صل
    شام سے صبح تک لڑائی ہے
  • بسے ہمسایے میں جس جنگ جو کے
    رہے ڈیرے ہی گرد اپنے لہو کے
  • وہ بولا کہ بس تھے یہی گرگ دو
    سو تو نے کیے قتل اے جنگ جو
  • قائم ضرور کیا ہے اب اوس جنگ جو سے صلح
    مدت ہوئی کہ جان سے میں ہاتھ دھو چکا

Related Words of "جنگ جو":