جھاڑن
{ جھا + ڑَن }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |جھاڑ| کے ساتھ |ن| بطور لاحقہ اسم آلہ و اسم مصفدر لگانے سے |جھاڑن| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٨ء میں "صبح زندگی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["جھاڑ "," جھاڑَن"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جھاڑَنے[جھا + ڑَنے]
- جمع غیر ندائی : جھاڑَنوں[جھا + ڑَنوں (و مجہول)]
جھاڑن کے معنی
١ - جھاڑنے اور صاف کرنے کی کوئی چیز، صافی، پونچھن، برش۔
"وہ جھاڑن سے ہاتھ پونچھتی دروازے میں نمودار ہوئی۔" (١٩٦٧ء، جلاوطن، ٩٩)
٢ - وہ چیز جو جھاڑنے اور پونچھنے سے نکلے، بچا کھچا، جھڑن۔ (نوراللغات؛ فرہنگ آصفیہ)
٣ - چھنی، غربال؛ کوڑا کرکٹ ریزگاری، ریزہ۔ (نوراللغات، فرہنگ آصفیہ)
٤ - [ کنایۃ ] آخری بچہ (نوراللغات)
مترادف
صفائی
مرکبات
جھاڑن پونچھن, جھاڑن جھوڑن