حد درجہ کے معنی
حد درجہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حَد + دَر + جَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |حد| کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم |درجہ| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز متعلق فعل استعمال ہوتا ہے اور تحریراً سب سے پہلے ١٩٨٣ء کو "نایاب ہیں ہم" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : حَدْ دَرْجے[حَد + دَر + جے]
- جمع : حَدْ دَرْجے[حَد + دَر + جے]
حد درجہ کے معنی
١ - انتہائی درجہ، نہایت، بہت زیادہ۔
دو خانگی سپاہ کی ٹکر ہے آ پڑی پھیلی ہے جس سے ملک میں حد درجہ ابتری (١٩٨٤ء، قہر عشق، ٦١)