حشیش کے معنی
حشیش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حَشِیش }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٧٥ء کو "تاریخ اسلام" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھنگ (بطور نشہ آور شے)","بھنگ کے خشک پتے","خشک پتے یا گھاس"]
حشش حَشِیش
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
حشیش کے معنی
"سبزہ.جب بڑا ہوتا ہے تو اسے کلاء کہتے ہیں اور جب خشک ہوتا ہے تو اس کو حشیش کہتے ہیں" (١٩٧٥ء، تاریخ اسلام، شاہ معین الدین ندوی، ١٢٧:٣)
"کلاس کے کسی ذہین نوجوان نے گروپ شادی اور حشیش کا قصہ چھیڑ دیا" (١٩٨١ء، راجہ گدھ، ١٤)
سب عقاقیر سب حشیش و ہشیم بزرو اعشاب اور جمیم و عمیم (١٨٨٧ء، نظم طباطبائی، ١٨٠)
"بعض درویش تو مثل فرقہ حشیش جس کا ذکر کسی مقام پر آگے آوے گا، مذہبی دل سوزی پیدا کرنے کے لیے محرک اندرونی استعمال میں لاتے ہیں" (١٨٨١ء، کشاف اسرار المشائخ (ترجمہ)، ٢٢)
حشیش کے مترادف
بھنگ
بھنگ, کاہ
حشیش english meaning
dry hemp leaves