خلعت کے معنی
خلعت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خِل + عَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٩٩ء کو "نور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اتارنا","(خَلَعَ ۔ اتارنا)","آفرین (پانا۔ پہنانا۔ پہننا ۔ دینا ملنا وغیرہ کے ساتھ)","اعزازی پوشاک","انعامی لباس","عزت کی پوشاک","وہ پوشاک جو بادشاہ بطور عزت افزائی لوگوں کو عطا کرتے تھے اس میں عام طور پر شملہ چپکن پٹکا دوشالہ اور رومال ہوتا تھا مگر بڑے آدمیوں کو سات نو گیارہ اکیس پارچے کا خلعت بھی عطا ہوتا تھا ٢١ پارچے کا عام طور پر ولی عہد کو عطا ہوتا تھا","وہ نشان جو استاد اصلاح دیتے وقت عمدہ حرف پر لگادیتے تھے","وہ نشاں جو استاد خوشخطی کی اصلاح دیتے وقت عمدہ اور باقاعدہ حرف پر لگادیتے ہیں","کپڑا جو انعام میں بادشاہوں یا امیروں كی ہاں سے دیا جائے"]
خلع خِلْعَت
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : خِلْعَتیں[خِل + عَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : خِلعَتوں[خِل + عَتوں (و مجہول)]
خلعت کے معنی
"خلفیہ کے حکم سے اس کو خلعت پہنایا گیا۔" (١٩٧٥ء، تاریخ اسلام، ندوی، ٦٠:٤)
"نئے انداز کی خلعتیں اور زیور جو آج مناسب حال میں انگریزی صندوقوں میں بند ہیں۔" (١٩٨٣ء، علامتوں کا زوال، ٥٩)
"پیغمبری کے خلعت سے سرفراز ہوئے۔" (١٩٣٤ء، قرآنی قصے، ١٣٨)
"ایک گجرا پھولوں کا اپنی سیج کے اوپر سے اٹھا کر اس پر ڈال دیا اور کہا کہ یہ خلعت کسی کو آج تک ممکن نہیں ہوا۔" (١٨٩٠ء، طلسم ہوش ربا، ٥٢:٤)
خلعت کے مترادف
پوشاک, تشریف, لباس
پوشاک, تحسین, تحفہ, جوڑا, عطیہ, لباس
خلعت کے جملے اور مرکبات
خلعت بحالی, خلعت پوش, خلعت خانہ, خلعت کہن
خلعت english meaning
A dress; a robe of honour with which princes or those in authority confer dignity on subjects; a presenta gift; approvalcommendation.a dress of honour bestowed by the ruling or superior authority to an inferior as a mark of distinctiondivine Song (name of a Hindus scripture) [S]investiture
شاعری
- ہنر و مرتبہ نہیں مخصوص
جُبّہ و خلعت و قبا سے ہی - ترا خلعت اک کفن ہے اور اک تحت الحنک
تیرا بستر ہے زمیں اور تیرا بالش ہے تراب - خلعت مرگ میں بھی تنگ دلی اے قاتل
پاؤں ڈھانکے بھی کفن نے تو رہا سر باہر - حاکم سے یہ کہنے لگا تب حارث بد کام
سر بچوں کا لایا ہوں ملے خلعت و انعام - سرافراز کر خلعت خاص تے
بداگی دیا مہر و اخلاص تے - دیا سب کو خلعت خوشاتوں تمام
بہوت پائے پیسے خواص و عوام - قائم میں ریختہ کو دیا خلعت قبول
ورنہ یہ پیش اہل ہنر کیا کمال تھا - دو مجکو جلد لا کے کوئی خلعت کہن
تاہو مرے لئے دم آخر وہی کفن - خطاب ایک فورا عنایت ہوا
پھر اگلی نظامت کا خلعت ہوا - خلعت کی کیا امید رکھیں آسمان سے ہم
اس نے تو داب رکھا ہے اپنا کفن ہنوز