خوار کے معنی
خوار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خار (واؤ معدولہ) }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پینے والا","خونخوار","کھانا","(مرکبات میں) کھانے والا","بے آبرو","بے اعتبار","بے عزت","پریشان (کرنا ہونا کے ساتھ)"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
خوار کے معنی
اس زمانے میں جو خود دار نظر آتا ہے عام لفظوں میں وہی خوار نظر آتا ہے (١٩٧١ء، صد رنگ، ١٣٢)
"ان میں چند ممتاز رومن تو کافی خوار بھی ہوئے۔" (١٩٨٠ء، دجلہ، ١٥)
میں اس مرد کوں خوار جانیا اتھا نہیں مردی اس کی پچھانیا اتھا (١٦٤٩ء، خاور نامہ، ٦٦١)
خوار کے مترادف
ذلیل
آوارہ, امرِخوردن, اوباش, بدنام, پریشان, ذلیل, رسوا, سرگردان, سرگرداں
خوار کے جملے اور مرکبات
خوار زار
خوار english meaning
poordistressed; desertedabandonedfriendlesswretchedruined; abjectvilebasecontemptible.acceptingaccepting [P~ خوردن]devouringdisgraceddrinkerdrinkingeatingignoblemiserablemiserable ; wretchedsUFsufferersufferingthrown on the streetsthrwon on the streets
شاعری
- ہم جو اُس بن خوار ہیں حد سے زیادہ
یار یاں تک آن کر کیا کم ہوا - شکیب میر جو کرتا تو وقر رہ جاتا
اُدھر کو جاکے عبث یہ حبیب خوار ہوا - ہر طرح تو ذلیل ہی رکھتا ہے میر کو
ہوتا ہے عاشقی میں کوئی خوار ایک طرح - میں وضع احتیاط کا قائل تو ہوں‘ مگر
آنسو نکل پڑے تجھے غم خوار دیکھ کر - جو گل یک گلستان تھے آبدار
پکڑ گرد کملا ہوئے خوار زار - غضب ہیں گرمیاں باتوں میں اس کی
زبان مرغ آتش خوار ہے دل - بنیں آج جو گلہ باں ہیں ہمارے
وہ تھے بھیڑییے آدمی خوار سارے - کیا غم خوار نے رسوا لگے آگ اس محبت کو
نہ لاوے تاب جو غم کی وہ میرا رارداں کیوں ہو - روزہ کیا رکھیں وہ مے خوار جو میخانے میں
پانی پی پی کے شب و روز گرز کرتے ہیں - کُرتا جو شیر خوار کا دیکھا لہو میں تر
اک آہ بھر کے رہ گئے سلطان بحر وبر
محاورات
- آپ خواردے آپ مرادے
- آنکھوں میں خوار ہونا
- اناڑی کے آگے بر کی خواری
- باتوں (کا) چکنا کاموں خوار ۔ باتوں کے چکنے کاموں کے خوار
- باتوں بوڑھا کرتب خوار
- بہو رہی کنواری ساس رہی واری۔ بہو آئی بیاہی پڑگئی خواری
- تکبر عزازیل را خوار کرد۔ بزندان لعنت گرفتار کرد
- جس گھر ہوئے کچلیا ناری سانجھ بھور ہو اس کی خواری
- چوں جاہل کسے در جہاں خوار نیست
- خدائی خوار پھرنا