خوشبو کے معنی
خوشبو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خُش (و معدولہ) + بُو }
تفصیلات
١ - اچھی اور پسندیدہ بو۔, m["اچھی باس","اچھی بو","اچھی بُو","بوئے خوش","بوئے خوشگوار","طیب مہکار","عطر آگیں","مہک والی چیز"]
اسم
صفت ذاتی
خوشبو کے معنی
١ - اچھی اور پسندیدہ بو۔
خوشبو کے جملے اور مرکبات
خوشبو خانہ, خوشبو طراز, خوشبودار, خوشبو دانہ
خوشبو english meaning
mistrust ; distrust
شاعری
- بات کرتا ہے کہ خوشبو کو بدن دیتا ہے
اُس کا لہجہ تو گلابوں کو دہن دیتا ہے - تہارے لمس نے خوشبو کو کردیا پاگل
پھر اس کے بعد چمن کا چمن ہُوا پاگل - خوشبو کی طرح گزرو مرے دل کی گلی سے
پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن - رنگ پیراہن کا‘ خوشبو زلف لہرانے کا نام
موسمِ گُل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام - رنگوں کی کوئی رُت تری خوشبو نہیں لائی
یہ داغ بھی دامانِ بہاراں میں رہے گا - شاید کوئی آ نکلے خوشبو کی تمنا میں
صحرائے محبت میں کچھ پھول کھلا جاؤں - گزرے ہیں ترے بعد بھی کچھ لوگ ادھر سے
لیکن تری خوشبو نہ گئی راہگزر سے - لے کے تیرے لمس کی مانوس خوشبو آگئے
جب بھی میں تنہا ہوا‘ یادوں کے جگنو آگئے - نکل گلاب کی مُٹھی سے اور خوشبو بن
میں بھاگتا ہوں ترے پیچھے اورتُو جگنو بن - ہوا چلے گی تو خوشبو مری بھی پھیلے گی
میں چھوڑ آئی ہوں پیڑوں پہ اپنے ہات کے رنگ
محاورات
- امیر کا پاد بھی خوشبودار ہوتا ہے
- جمال بے کمال مثل گل بے خوشبو ہے