دخیل کے معنی

دخیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَخِیل }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب سے اسم فاعل ہے اردو میں بطور اسم صفت اور اسم نکرہ مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٧ء کو "پند نامۂ لقمان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(دَخَلَ ۔ اندر جانا)","(علم عروض) وہ حرف جو الف تاسیس کے بعد نظم میں آئے","بے تکلف دوست","دم ساز","شریک جرم","غیر زبان کا لفظ جو عربی میں مستعمل ہو","قابض شخص","لفظِ غیر زبان","وہ جس کا کسی کام عہدے یانوکری پر پورا دخل ہو","وہ شخص جو دخل دے"]

دخل دَخِیل

اسم

صفت ذاتی

دخیل کے معنی

١ - داخل، جسے داخلہ مل چکا ہو یا داخل ہو چکا ہو، گھسا ہوا۔

 مولا کے گوش زد جو یہ اوس کی صدا ہوئی گویا دخیل باب اجابت دعا ہوئی (١٧٧٥ء، دبیر، دفتر ماتم، ٦٩:٣)

٢ - جسے کسی زبان میں اختیار یا قبول کر لیا گیا ہو، دوسری زبانوں سے کسی زبان میں شامل الفاظ۔

"زبان کے عام الفاظ . دخیل اور دوسری زبانوں سے مستعار ہو سکتے ہیں" (١٩٦٤ء، زبان کا مطالعہ، ٤٤)

٣ - اثرو نفوذ رکھنے والا، اثر انداز۔

"اس محبت میں بچی کا عورت پن کچھ زیادہ دخیل نہیں" (١٩٣٦ء، راشدالخیری، نالہ زار، ٣٥)

٤ - عمل دخل رکھنے والا؛ روک ٹوک یا تبدیلی کا اختیار رکھنے والا صاحب اختیار، اثر والا۔

"ہٹلر ہندوستان کے سیاہ و سفید میں اتنا دخیل کس طرح ہو گیا" (١٩٨٣ء، برش قلم، ٣٣٩)

٥ - مزاج یا طبعیت میں دخل، رسائی یا عمل دخل رکھنے والا۔

"جو نوکر آپ کے یہاں ایسا دخیل ہے اس کو علیحدہ کر دیجئیے" (١٩٤٧ء، فرحت، مضامین، ١٠٨:٤)

٦ - دخل دینے والا، دست اندازی کرنے والا، بیچ میں پڑنے والا۔

"اگر یہ دخیل نہ ہوتے لڑائیاں بگڑ جاتیں" (١٩٠١ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٤٩٠:٢)

٧ - داخلہ۔

 دو اذن دخیل اے حرم سید بطحا جا کر کہا زہرا نے کہ بے ہوش ہیں بابا (١٨٧٥ء، دبیر، دفتر ماتم، ١٩:١)

٨ - [ عروض ] وہ حرف جو صرف روی اور الف تاسیس کے درمیان ہو جیسے مشاغل اور فاضل میں غ اور ض۔

 رکن کامل ۔ میں ہو جو ۔ وقص ۔ دخیل دور ہو جائے حرف تائے ثقیل (١٨٧٨ء، بحر لکھنوی، قواعد العروض، ٦٠)

٩ - جس کا تصرف اور قبضہ ہو، قابض اور متصرف۔

"صوبہ نابور کا ایک باشندہ . محض اہل رومہ کے کاشت کار کی حیثیت سے زمین پر دخیل ہوتا" (١٩٢٩ء، تاریخ سلطنت رومہ (ترجمہ)، ١٠٩)

١٠ - مہمان؛ بے تکلف دوست؛ ہم راز، واقف کار۔ (جامع اللغات)

١١ - شریک جرم۔ (جامع اللغات)

دخیل کے جملے اور مرکبات

دخیل کار, دخیل کاری

دخیل english meaning

Allowed entranceadmitted; introducedadopted (as a word); occupyingin possession(of land); intimatefamiliar; meddlinginterfering; one who has entered on possession (of); one who has a firm footing (in any businesspostor office); an adventure abider (among a people; a guest; an intimate a confidant; an accomplice; one who interferes or intermeddlesa meddler.a friend an accompliceadmittedadopted words from other languagesallowed entrancefamiliarintimateoccupyingpossessing

شاعری

  • ہائے وہ لاف ہائے خود کامی
    غیر ہر کام میں دخیل ہوا
  • دو اِذن دخیل اے حرمِ سیدِ بطحا
    جاکر کہا زہرا نے کہ بیہوش ہیں بابا
  • دخیل ذات نہیں عشق میں کہ میر کو دیکھ
    ذلیل کیسے ہیں ان کی ہے گو کہ ذات بڑی
  • دخیل ذات نہیں عشق میں کہ میر کو دیکھ
    ذلیل کیسے ہیں ان کی ہے گوکہ ذات بڑی

محاورات

  • کے مزاج میں (بہت) دخیل ہونا

Related Words of "دخیل":