دریا دل کے معنی

دریا دل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَر + یا + دِل }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |دریا| کے سساتھ فارسی ہی سے ماخوذ اسم |دل| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء سے "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دان دتار","سیر چَشم","وسیع القلب","کشادہ دل"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

دریا دل کے معنی

١ - بہت زیادہ سخی، فیاض۔

"دریا دل رئیس نے شاہی خاندان کے ایک لائق ترین فرد کو مبتلائے آلام دیکھنا گوارا نہیں کیا اور برادرانہ تعلقات کی وجہ سے تین سو روپیہ ماہوار . مقرر کر دیا۔" (١٩٣٥ء، اودھ پنچ، لکھنؤ، ٢٠، ٣:٢٢)

دریا دل english meaning

resolve on an undertaking

شاعری

  • دیکھنے والا ہوں اس ساقی دریا دل کا
    کیوں نہ پھرآنکھوں سے مجھ مست کی گرجائے قدح
  • ہاںساقی دریا دل میخانہ کوثر
    میلاد حسینی ہے پلا بادہ احمر
  • تنگ چشمی ہے فلک کی یہ کہ مانند حباب
    تھے جو دریا دل سواب کرنے لگے دل تنگیاں
  • تنگ چشمی ہے فلک کی یہ کہ مانندِ حباب
    تھے جو دریا دل ، سو اب کرنے لگے دل تنگیاِ
  • دم بھڑکنے میں بھی رشکِ ماہی بے آب ہے
    دید گریاں اگر رونے میں دریا دل ہوا

محاورات

  • دریا دل
  • دریا دلی دکھانا

Related Words of "دریا دل":