دلیا کے معنی
دلیا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَل + یا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر |دلنا| سے حاصل مصدر ہے اردو میں ١٧٧١ء کو "نوادرالالفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ٹکڑے ٹکڑے کرنا","(س ۔ دَل ۔ ٹکڑے ٹکڑے کرنا)","پتلا دودھ اور چاول","دلا ہوا اناج","دلا ہوا اناج خواہ پکا ہو خواہ کچا","مسلمان بھادوں کے مہینے کے کسی جمعہ کو قند میں دلیا پکا کر دریا پر لے جاتے ہیں اور اس پر دودھ ڈال کر فقیروں کو تقسیم کرتے ہیں","موٹا پسا ہوا غلہ","موٹا پسا ہواغلا"]
دَلْنا دَلْیا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : دَلْیے[دَل + لیے]
- جمع : دَلْیے[دَل + یے]
- جمع غیر ندائی : دَلْیوں[دَل + یوں (و مجہول)]
دلیا کے معنی
"اسے پیس کر روٹیاں پکاتے ہیں یا ایک قسم کا دلیا تیار کرتے ہیں۔" (١٩٢٤ء، جغرافیۂ عالم، ١٦:١)
"پھر ان کا قافلہ سستانے کے لیے رک جاتا بچہ دلیا اڑاتا مزے سے ڈنڈے سے چوہوں کے بل ٹٹولتا۔" (١٩٧٥ء، قافلہ شہیدوں کا، ٣٧٨:١)
"دلیا مکا کا جانوروں کو بھی کھلاتے ہیں۔" (١٨٤٨ء، توصیف زراعات، ١٠٧)
دلیا english meaning
Half-ground or coarsely ground grainbruised grain or pulsesplit pulsecoarse meal; a thin kind of rice-milk.coarse mealelephant traphalf-ground or coarsely pounded grainpit for catching elephantsporridge
شاعری
- ویچہ دانا ہے تجے گردوں دوں کوں اے عزیز
سٹ کے دلیا کوں کوں جو کئی جگ میں خدا دانی کرے - آٹا دے یا دلیا دے
یا اس حساب سے پیسے دے - چار من کاجروں کا قلیا تھا
دہ منی دیگ پیِچ دلیا تھا
محاورات
- (کی) کھیر دلیا ہوجانا
- آٹا نہیں تو دلیا (جب بھی) ہوجائیگا
- آٹا نہیں تو دلیا‘ جب بھی ہوجائے گا
- بختوں کے بلیا پکائی کھیر ہوگیا دلیا
- پکائی تھی کھیر ہوگیا دلیا
- جس گھر ہووے پرکھ کچلیا اس گھر ہووے کھیر کا دلیا
- دال دلیا
- دال دلیا ہونا
- قسمت کے بلیا پکائی کھیر ہوگیا دلیا
- قسمت کے بلیا‘ پکائی کھیر ہوگیا دلیا