دم سے کے معنی
دم سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَم سے }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد |دم| کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ حرف جار سے لگایا گیا ہے اردو میں بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٣٣ء کو "دیوان رند" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["دھوکے سے","ذات سے","مذاق سے","وجہ سے"]
اسم
متعلق فعل
دم سے کے معنی
١ - (کسی کی) وجہ سے، ذات کے باعث، پڑھنے پھونکنے سے۔
"دلی کی آخری بہار انہیں بزرگوں کے دم سے تھی۔" (١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ١٢٩)
٢ - اللہ پاک کے نور سے، اس کے حکم کے سبب۔
تیرے ہی لفظ کن سے گونجا پیام ہستی قائم ترے ہی دم سے سارا نظام ہستی (١٩٨٤ء، الحمد، ٣٧)
٣ - حیلے سے، دھوکے سے، ہنسی یا مذاق سے۔ (نوراللغات)
دم سے english meaning
(of plants) grow, flourish(of seed) shoot forthfattenthrive
شاعری
- صبح کے دم سے تھی وہ شادابی
شام ہوتی ہے اب نکھرنا کیا - چمن میں کون ہے صیّاد برق جس سے ملے
چمن میں سب کی مدارات تھی مرے دم سے - اُنہی کے دم سے ہے جاری یہ روشنی کا سَفر
جو دل چراغ کی صُورت جہاں میں رہتے ہیں - اُنہی کے دم سے ہے جاری یہ روشنی کا سفر
جو دل چراغ کی صورت جہاں میں رہتے ہیں - وابستہ جس کے دم سے ہو اس کا رہے خیال
لازم نہیں تمھیں کہ بھرے گھر میں کھولو بال - وہ جابکوں کی تڑاقوں سے کانپتے گھوڑے
وہ سانس پھولتے، بے دم سے ہانپتے گھوڑے - ان کے دم سے تھا یہ گھر وہ تو سدھارے خلد کو
آج میری بادشاہت لٹ گئی اے بی بیو - انہیں کے دم سے ثبوت وجود استقرا
انہیں کے فیض سے علم حقائق الا شیا - کہیں رہوں میں صرف انہیں سے زندگی میں جان ہے
انہیں کے دم سے جی ہے اور جی ہے تو جہان ہے - عجب مزا تھا ترے دم سے حسرت شب وصل
خطا معاف ہو اب تو بھی دل دکھاتی ہے
محاورات
- اپنے دم سے
- ادم سے دلدر گھٹے
- اک دم سے
- ایک دم سے
- دم سے لگنا
- دم قدم سے لگا رہنا
- قدم سے آنکھیں ملنا
- قدم سے لگنا
- وہ اپنے دم سے اچھا ہے