دم قبولیت کے معنی
دم قبولیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَمے + قُبُو + لیْ + یَت }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |دَم| کے آخر پر کسرۂ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے مشتق اسم |قبول| کے ساتھ |یت| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور ١٩٧٢ء سے "میاں کی اٹریا تلے" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
دم قبولیت کے معنی
١ - فریاد رسی کا لمحہ، باریابی کا وقت۔
"وہ در قبولیت ہے وہ دم دم قبولیت ہوتا ہے۔" (١٩٧٢ء، میاں کی اٹریا تلے، ٥٠)