دنوں کے معنی
دنوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِنوں (و مجہول) }
تفصیلات
١ - بہت دن، بہت عرصہ۔, m["(جمع) ایام","چوپائے کی عمر","دن کی جمع"]
اسم
متعلق فعل
دنوں کے معنی
١ - بہت دن، بہت عرصہ۔
دنوں کے جملے اور مرکبات
دنوں دن
دنوں english meaning
boastfulproud
شاعری
- یہ تمہاری ان دنوں دوستاں‘ مژہ جس کے غم میں ہے خوں چکاں
وہی آفتِ دل عاشقاں‘ کسو‘ وقت ہم سے بھی بار تھا - بہت دنوں سے درونے میں اضطراب سا تھا
جگر تمام ہوا خون تب قرار ہوا - اتنا سیاہ خانہ عاشق سے ننگ کیا
کتنے دنوں میں آئے ہو ہاں رات تو رہو - ان دنوں نکلے ہے اغشتہ بخوں راتوں کو
دلہن ہے نالہ کو کسو دل میں اثر کرنے کی - وے دن اب سالتے ہیں راتوں کو برسوں گزرے
جن دنوں دیر رہا کرتے تھے ہم یار کے ساتھ - آگے یہ بے ادائیاں کب تھیں
ان دنوں تم بہت شریر ہوئے - ابھی ابھی وہ گئے ہیں مگر یہ عالم ہے
بہت دنوں سے وہ جیسے نظر نہیں آئے - ڈرتے ڈرتے آج کسی کو دل کا بھید بتاتا ہے
اتنے دنوں کے بعد لبوں پر نام کسی کا آیا ہے - کہیں یہ اپنی محبّت کی انتہا تو نہیں
بہت دنوں سے تری یاد بھی نہیں آئی - گئے دنوں کا سراغ لے کر کدھر سے آیا کدھر گیا وہ
عجیب مانوس اجنبی تھا‘ مجھے تو حیران کرگیا وہ
محاورات
- اپنے دن پورے (- دنوں کو پورا) کرنا
- اپنے دنوں کا پورا کرنا
- اپنے دنوں کو رونا
- اتنے دنوں میں
- ان دنوں پھولوں میں تل رہے ہیں
- انہیں دنوں کو جھینکتا تھا
- اور دنوں کھیر پوری پرب کے دن دانت نپوری
- پچھلے دن یا دنوں
- پورے دنوں (سے) ہونا
- پورے دنوں سے ہونا