دوسرا درجہ کے معنی
دوسرا درجہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دُوس + را + دَر + جَہ }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ صفت عددی |دوسرا| کے ساتھ عربی زبان سے مشتق اسم |درجہ| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٣٦ء سے "ریاض خیر آبادی، نثر ریاض" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : دُوسْرے دَرْجے[دُوس + رے + دَر + جے]
- جمع : دُوسْرے دَرْجے[دُوس + رے + دَر + جے]
دوسرا درجہ کے معنی
١ - درجہ دوم؛ (مجازاً) کمتر حیثیت۔
"دوسرے درجے کے لیڈروں نے یہ سٹنٹ سیاسی میدان میں پھینکا تھا۔" (١٩٧١ء، اردو، کراچی، ٣، ٢:٤)