دکان دار کے معنی
دکان دار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دُکان + دار }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |دکان| کے ساتھ فارسی مصدر |داشتن| سے صیغہ امر |دار| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٨٧٤ء سے "انیس، مراثی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک دکاندار","وہ شخص جو دُکان میں اپنا مال فروخت کرتا ہے","کاروباری شخص"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : دُکان داروں[دُکان + دا + روں (و مجہول)]
دکان دار کے معنی
١ - دکان کا مالک، سودا بیچنے والا۔
"ٹیکسی ڈرائیور پھر ایک آزمودہ کار دکان دار کی طرح مسکراتے ہوئے بولا۔" (١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ٧٥)
محاورات
- دکان داری