طور کے معنی

طور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ طُور }{ طَور (و لین) }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو"کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گرد منڈلانا","چال چلن"]

طور طُور طَور

اسم

اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : اَطْوار[اَط + وار]

طور کے معنی

١ - جزیرہ نمائے سینا میں ایک پہاڑ جس کو طورِ سینا اور طورِ سینین کہتے ہیں اس پہاڑ پر حضرت موسٰی علیہ السلام نے دیدارِ الٰہی کی درخواست کی تھی جس کے جواب میں ایک تجلی ہوئی تھی (بجلی سی چمکی تھی) اور حضرت موسٰی علیہ السلام بے ہوش ہو گئے تھے اور یہیں ان کو اللہ تعالٰی سے ہم کلامی کا شرف بھی حاصل ہوا اور یہودیوں کی ہدایت کے لیے دس احکام شرعی ملے، کوہ طور، کوہ سینا۔

 میرے غم خانہ میں آؤ تو دکھا دوں تم کو تھی وہ کیا چیز سرِ طور تمہیں کیا معلوم (١٩٨٣ء، حصار انا، ١١٧)

١ - حال، حالت، گت۔

 پھیکے عارض ہیں نسترن کے بگڑے ہوئے طور ہیں چمن کے (١٩١٨ء، سحر (سراج میر خان)، بیاض سحر، ٩٨)

٢ - وضع، ڈھنگ، روش، طرز، انداز۔

 جب لیلٰی شب کا دور بدلا نیرنگ جہاں کا طور بدلا (١٩١٨ء، مطلع انوار، ١٦٣)

٣ - طرح، طریقہ، راہ ("پر" یا "سے" کے بغیر بھی مستعمل)۔

 اب کسی طور سے گھر جانے کی صورت ہی نہیں راستے میرے لیے ہو گئے دلدل کی طرح (١٩٧٧ء، خوشبو، ٧٦)

٤ - قسم، نوع، بھانت۔

"خواجہ سلطان کے طور کے احدی بندے شہر میں بہتیرے ہی بھرے پڑے تھے۔" (١٨٩٩ء، رویائے صادقہ، ١٦٦)

٥ - [ تصوف ] حال اور نشان۔ (ماخوذ: مصباح التعرف، 166)

طور کے مترادف

روش, طرز, طریقہ, طرح, عادت

اساس, اسلوب, انداز, بنیاد, چلن, حالت, حد, دھج, رنگ, روش, طرح, طرز, طریقہ, طَوَرَ, گت, وضع, ڈھب, ڈھنگ, کیفیت, یکبار

طور کے جملے اور مرکبات

طور سینا, طور طریقہ, طور اطوار

طور english meaning

A mountain; Mount Sinaistateconditionquality; kindsort; mannermodeway; conductdemeanour(rare) hell(rare) hillextended to (denote) SinaiinferiormountMount Senai

شاعری

  • آتش بلندِ دل کی نہ تھی ورنہ اے کلیم
    یک شعلہ برقِ خرمِن صد کوہِ طور تھا
  • گویا محاسبہ مجھے دینا تھا عشق کا
    اس طور دل سی چیز کو میں نے لگا دیا
  • رفتار و طور و طرز و روش کا یہ ڈھب ہے‘ کیا
    پہلے سلوک ایسے ہی تیرے تھے اب ہے کیا
  • جھمکی دکھا کے طور کو جن نے جلا دیا
    آئی قیامت اُن نے جو پردہ اُٹھا دیا!!
  • کرتے ہی نہیں ترک بتاں طور جفا کا
    شاید ہمیں دکھلادیں گے دیدار خدا کا
  • ہر چند اس کی تیغِ ستم تھی بلند لیک
    وہ طور بد ہمیں تو قیامت بھلا لگا!
  • اضطراب و قلق و ضعف میں کس طور جیوں
    جان واحد ہے مری اور ہیں آزار کئی
  • جلایا جس تجلی جلوہ گر نے طور کو ہمدم
    اُسی آتش کے پرکالے نے ہم سے بھی شرارت کی
  • خوبی ہے اس کی حیطۂ تحریر سے بروں
    کیا اُس کا طور حسن لکھوں کیا ادا کا رنگ
  • مرتے ہیں اس کے واسطے یوں تو بہت ولے
    کم آشنا ہیں طور سے اس کام جاں کے لوگ

محاورات

  • اردوئے معلٰی کا طور مقرر ہونا یا نقشہ درست ہونا
  • ایسے ہی طور ہیں
  • بے طور نظر آنا
  • دھرم پاپ سب منکھ کے دھووت ہے اس طور جل صابن جوں دھووت ہیں سب کپڑن کا گھور
  • شعلہ طور بھڑکانا
  • طور بے طور ہونا
  • لائق طور سے
  • لاکھ طور سے
  • وقتی طور پر
  • کسی طرح ، طور یا عنوان

Related Words of "طور":