دھم کے معنی

دھم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَھم }

تفصیلات

iسنسکرت سے اردو میں دخیل اسم صورت ہے۔ اردو میں ١٩٦٠ء کو "حیاتِ امیر خسرو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["بجانا","پگھلانے والا","پھونک مارنے والا","دھوم کا مخفف","زور کی آواز","گرنے کی آواز","ڈھول کی آواز","کرشن جی","کودنے کی آواز","یم کا نام"]

دَھما دَھم

اسم

اسم صوت ( مؤنث - واحد )

دھم کے معنی

١ - گرنے کی آواز، گدا کا، دھما کا، کودنے کا آواز۔ (فرہنگِ آصفیہ؛ نوراللغات)۔

"پہلی ضرب جو دھم پر ہے وہاں سے لے کر کٹ تک کا زمانہ خالی ہے۔" (١٩٦٠ء، حیاتِ امیر خسرو، ١٩٧)

٢ - [ موسیقی ] چہک تال کے ٹھیکے کا ایک لفظ۔

دھم کے جملے اور مرکبات

دھم دھم, دھم دھما دھم, دھم سے, دھم قلندر

دھم english meaning

Soundloud noise or report (as of a drum); thuddevaluationheredity and environment go to make the manprice-cutreduction in pricethudwithout fearing anyone|s reproach. [A~ملامت]

شاعری

  • آسماں دھم سے آگرے نیچے
    خاک اگر بے صفات کی جائے
  • شراب ارغوانی کیا پیے ہو تم میری خاطر
    پلائی کون بھونڈی نے مزے پر دھم مچانے کا
  • پیادیاں کے کنکر سواراں کے تھاٹ
    وزیراں کے دھم ہور سپاہاں کے لاٹ
  • میول و مشاعر کے لم آشنا
    ہیں شاعر دھم بالھدیٰ شاعرون
  • ہر یک گاون کہے دو ہے بجیں رن جھن دھما دھم دھم
    اوٹھے گاکر ہر یک ناچن پگوں کےزنگ بجیں منڈل
  • ہریک گاوں کہی دوہے بکیں رت جھن دعا دھم دھم
    اوٹھے گا کر ہریک ناچن پگوں کے زنگ بجیں منڈل
  • دے دھما دھم دیدھر اودھر
    اب میں مولا جاؤں کدھر
  • دھم سے ہم دونوں گرے فرش پہ اس روپ کہ رات
    رہ گیا ان کا دوپٹہ بھی چھپر کھٹ سے لپٹ

محاورات

  • اتم گانا مدھم بجانا
  • اتم کھیتی مدھم بان (- بنج / بیوپار) نکھد (- نپٹ / نکھت) چاکری بیھک ندار / ندان
  • اتم کھیتی مدھم بان نکھد چاکری بھیک ندان
  • اتم کھیتی مدھم بیو پار نکھد چاکری بھیک ندار
  • اتم کھیتی مدھم بیوپار نکھد چاکری بھیک ندار
  • اتن کھیتی مدھم بیوپار‘ نکھد چاکری بھیک دوار
  • ادھم اٹھانا جوتنا۔ کرنا یا مچانا
  • اوکھل / اوکھلی میں سر دیا دھمکوں (- موسلوں) سے (- کا) کیا ڈر / خطرہ
  • اوکھلی میں سر دیا تو دھمکوں (موسلوں) کا کیا ڈر
  • بہرا سنے دھم کی کتھا

Related Words of "دھم":