دہی کے معنی

دہی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَہی }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم جامد ہے۔ سنسکرت کے لفظ |دَھی| میں تصرف کیا گیا ہے عربی رسم الخط میں لکھا جانے لگا۔ اردو میں ١٦٥٤ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جما ہوا دودھ","دینے کا فعل","شیر بستہ","گاؤں کا","گاؤں کے متعلق","لبن خامض","مرکبات میں استعمال ہوتا ہے","نمک یا کھٹاس سے پھاڑ کر جمایا جانے والا دودھ"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

دہی کے معنی

١ - جما ہوا دودھ۔

"بعض لوگ یائے تانیث سمجھ کر دہی کو مؤنث بتاتے ہیں۔" (١٩٧٢ء، اردو قواعد، شوکت سبزواری، ٧٤)

دہی کے جملے اور مرکبات

دہی بھلے, دہی بڑا

دہی english meaning

thick sour milkcoagulated milk (called "tire or tyre" in India)(archaic) numbercoagulated milkcurdcurdsheave a deep sightall and stoutyogurt

شاعری

  • ہم دہی ہیں اور وہی حالت وہی لیل ونہار
    آش ویسی ہے وہی اگلا پرانا کاس ہے
  • الفت نہ دل دہی نہ تعارف نہ رسم و راہ
    معصوم سے وہ کون سا ایسا ہوا گناہ
  • آواز یہ تو کیسی پیار ہے اے بوا
    کیا چٹ پٹ بڑے ہیں دہی کے ہمارے پاس
  • پوچھا جو ان نے کہ غذا کیا کہی
    ساتھ گلتھی کے کہا کھا دہی
  • ویالے کر دہی کو خوب لت کر
    پھر اس میں ڈال دے باروت لپ بھر
  • ہر چند دکھ دہی سے زمانے کو عشق ہے
    لیکن مرے بھی تاب کے لانے کو عشق ہے
  • دیتا ہے ہم کو گالیاں اور پھاڑتا ہے چیر
    چھوڑے دہی نہ دودھ نہ ماکھن مہی نہ کھیر
  • الفت کی دل دہی کے منافی نہ چاہیئے
    صادق ہیں آپ وعدہ خلافی نہ چاہیئے
  • دل ڈھونڈنا سینے میں مرے بو العجبی ہے
    اک ڈھیر ہے یاں راکھ کا اور آگ دہی ہے
  • دل لے فقیر کا بھی ہاتھوں میں دل دہی کر
    آجائے ہے جہاں میں آگے لیا دیا کچھ

محاورات

  • اپنے دہی کو کوئی کھٹا نہیں کہتا / کو کون کھٹا کہتا ہے
  • اپنے دہی کو کون کھٹا کہتا ہے
  • اپنے دہی کو کون کھٹا کہتا ہے۔ کوئی بھی کھٹا کہتا ہے یا کوئی بھی کھٹا نہیں کہتا
  • اول میں چول دہی میں موسل
  • اول میں چوں دہی میں موسل
  • اہیر کی دہینڈی میں مٹھا سرخرو
  • ایں است جوابش کہ جوابش نہ دہی
  • بھلا ہوا مری مٹکی ٹوٹی میں دہی بیچن سے چھوٹی
  • بھلوبھیو مری مٹکی ٹوٹی میں دہی بیچن سے چھوٹی
  • بھینس کہے گن میرا پورا۔ میرا دودھ پی ہووے سورا۔جس کے گھر میں بندھ جاؤں دودھ دہی کی نال بہاؤں

Related Words of "دہی":