دیباچہ کے معنی
دیباچہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دی + با + چَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد |دیبا| کے ساتھ |چہ| بطور لاحقۂ تصغیر لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩١ء کو "ریاض العارفین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آراستہ کرنا","پیش خیمہ","تمہیدِ کتاب","خطبۂ کتاب","روئے کتاب","سَر نامہ","لغوی چہرہ","مقدمہ کتاب","کسی چیز کا ابتدائی حصہ"]
دِیبا دِیباچَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : دِیباچے[دی + با + چے]
- جمع : دِیباچے[دی + با + چے]
- جمع غیر ندائی : دِیباچوں[دی + با + چوں (و مجہول)]
دیباچہ کے معنی
"کتاب کسی تعارف، دیباچہ یا عرض ناشر کے بغیر چھپ رہی تھی۔" (١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ٩)
پس از ختم سرِ دیباچہ حمد خداوندی مخاطب ہو کے اہل بزم کو یہ بات سمجھائی (١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفہ ولا، ٨٨)
"دیباچہ، اس زمانے کی یاد کراتا ہے جب کتابوں کے سرورق رنگا رنگ کی گلکاریوں سے مزین کئے جاتے ہیں۔" (١٩٢٣ء، سرگزشت الفاظ، ١٦٥)
حلم بن نیں ہے عمل کو برتری حلم ہے دیباچۂ پیغمبری (١٧٩١ء، ریاض العارفین، ٥٠)
"مہدی کی کامیابی کا حال، جو ان کی ترقی مقصود کا مبارک دیباچہ ہے تم کو معلوم ہوا ہو گا۔" (١٩١٤ء، شبلی، مکاتیب، ٩٤:١)
"پاکستان ان کے (لطیف اثر) لیے نئے امکانات اور فتوحات کا دیباچہ اور دریچہ بنا۔" (١٩٨٣ء، حصارِانا، ٢١)
نبی موعود ہے دیباچہ سب مولود میانے سو ہے نو روز عیداں میں انند لیے سروری کا (١٦١١ء، قلی قطب شاہ، کلیات، ١١:٣)
دیباچہ کے مترادف
پیش لفظ, افتتاحیہ
تمہید, سجانا, سرنامہ
دیباچہ کے جملے اور مرکبات
دیباچہ نویس, دیباچہ نویسی
دیباچہ english meaning
frontispiece (of a book); prefaceexordiumintroductionpreamble
شاعری
- پس از ختم سرِ دیباچہ حمدِ خداوندی
مکاطب ہوکے اہلِ بزم کو یہ بات سمجھائی - نبی مولود ہے دیباچہ سب مولود میانے
سو ہے نو روز عیداں میں انندبے سروری کا