ذہنی انتشار کے معنی
ذہنی انتشار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ذِہ + نی + اِن + تِشار }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق صفت کے ساتھ عربی ہی سے مشتق اسم |اِنْتِشار| ملانے سے مرکبِ نسبتی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٦٩ء کو "معارف القرآن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
ذہنی انتشار کے معنی
١ - خیالات کی پراگندگی، پریشان خیالی۔
"حالی کی مشور و معروف نظم "مدو جزرِ اسلام" . کے نام سے بہت کم لوگ واقف ہیں، لوگوں نے ہیئت پرستانہ ذہنیت کے پیش نظر اس کے متن اور نفس مضمون سے زیادہ اسکی ظاہری شکل میں دلچسپی لی ہے . اس طرح کی باتوں سے نہ صرف خالص ہیئتوں کو اضافہ کا درجہ ملا بلکہ ذہنی انتشار اور پراگندگی کا ماحول بھی پیدا ہوا۔" (١٩٨٣ء، اَصنافِ سخن اور شعری ہئتیں، ١٩)