رابطہ کے معنی
رابطہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ را + بِطَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسمِ فاعل |رابط| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ تانیث لگائی گئی ہے۔ اردو میں بطور اسم مذکر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٢٧ء میں "حصراتِ خمس" برادر سید محمود میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باندھنا","باندھنے کی رسی","ربط دینے والا","ربط ضبط","رشتہ داری","میل جول","وہ حرف جو صفحہ کے نیچے اور اگلے صفحہ کے اوپر لکھا جاتا ہے","وہ حرف جو فاعل اور فعل کا تعلق ظاہر کرے","کوئی چیز جو ملائے باندھے یا درست کرے"]
ربط رَبط رابِطَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : رابِطے[را + بِطے]
- جمع : رابِطے[را + رابِطے]
- جمع استثنائی : رَوابِط[رَوا + بِط]
- جمع غیر ندائی : رابِطوں[را + بِطوں (و مجہول)]
رابطہ کے معنی
"ہڈیاں، جسمی ریشے اور رابطے، پر، بازو جوڑ ہڈیوں کے جوڑ، مقاصل سب کی ترکیب ایسی ہوتی ہے جو انہیں اڑان کے لیے خاص طور پر موزوں بنا دے" (١٩٥٤ء، حیواناتِ قرآنی، ١١٠)
"ایسے دوجملوں کے بیچ میں رابطہ لاتے ہیں جو آپس میں متقابل یا ایک دوسرے کی ضد ہوں" (١٩١٤ء، عبدالحق، اردو قواعد، ٣٤٦)
لذت ذبح ملے تادم محشر یارب کبھی موقوف نہ ہو رابطہ گردن وتیغ
"اس طرح کے کلیٹی رابطے انصراف کو کم ضرور کر دیں گے" (١٩٤١ء، تعمیروں کا نظریہ اور تجویز، ٦٨٧:٢)
"مزدوجیت اور دفع دراصل ایک ہی مظہر کا حصہ ہیں۔ آج کل عموماً اس مظہر کا رابطہ کہتے ہیں" (١٩٤٧ء، مینڈلیت)
رابطہ کے مترادف
سنجوگ
انسلاک, باعث, بند, بندش, پٹی, تعلق, جوڑ, جوڑنا, رَبَطَ, رسی, رشتہ, زنجیر, سبب, قرابت, قران, لگاؤ, ملاپ, میل, وسیلہ
رابطہ کے جملے اور مرکبات
رابطہ نہر, رابطہ افسر, رابطہ زبان, رابطہ کاری
شاعری
- عجب خوابوں سے میرا رابطہ رکھا گیا ہے
مجھے سوئے ہوؤں میں جاگتا رکھا گیا ہے - نہ اب کبھی حق و باطل میں رابطہ ہوگا
محمدِ عربی درمیاں سے گزرے ہیں - وہ رابطہ نہیں وہ محبت نہیں رہی
اس بے وفا کو ہم سے کچھ الفت نہیں رہی - ساقیا بادہ پرستی کا ہوا ہے انہیں ذوق
چاہیے رابطہ ساغر و مینا بڑھ جائے
محاورات
- رابطہ پیدا ہونا