رتھ کے معنی
رتھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَتھ }
تفصیلات
iاصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ اصل معنی اور حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٤ء کو "دیوان زادۂ حاتم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بدن کا حصہ","بیل گاڑی","جانے والا","چار پہئے کی گاڑی جس کے اوپر گنبد نما چھت ہوتی ہے","دوپہیہ ہلکی لڑائی کی گاڑی","دیوتاؤں کی گاڑی","شطرنج میں ایک مہرہ","کسی قسم کی گاڑی"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رتھ کے معنی
"مشرقی یورپ سے وسط ایشیا تک بکھرے ہوئے خانہ بدوش آریائی قبائل نے ابھی اپنے گھوڑوں اور رتھوں کا رخ ہندوستان کی طرف نہ موڑا تھا۔" (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ٣٩)
"کشمیری شال میں لپٹی، رتھ کا پردہ ہٹا کر ایک مونچھیل بلم بردار سے بات کر رہی تھی۔" (١٩٨٧ء، گردش رنگ چمن، ١٠٦)
رتھ english meaning
(of soldiers) in one formation after anotherin ranks and fileroutingselect ; choicest |A|teaming
شاعری
- لوٹے سمنت خالی رتھ لے کے جب وطن میں
دشرتھ سے سارا قصہ جاکر کہا بھون میں - رتھ بان نے اجل کے جو ہیں کر لیا دبیل
پھر کس کی چھتری پہیے کہاں اور کہاں کے بیل - کوئی رتھ بان سے کہتی ہے جھک کر
اتر پڑتی ہوں میں یاں سے زمیں پر - اب کرنوں کی باگیں تھامے
پورب کا رتھ وان بڑھے گا
محاورات
- ارتھ دینا یا رکھنا
- انرتھ کرت تاہے ڈرنا ہیں۔ سو جیئیں تھوڑے دن ماہیں
- اڑسٹھ تیرتھ کر آئی۔ تمری تو بھی نہ گئی کڑواہٹ
- ایک ارتھ۔ ایک رتھ
- برات کی سوبھا باجا۔ ارتھی کی سوبھا (رونا) سانپا
- بھوئیں بسوا بھر نہیں نام پرتھوی پالک (پرتھی پال سنگھ)
- بیساکھ جیٹھ دتیا بام اتراونچو چاند۔ یہ پہنچے کرجانئے پرتھی مینہ سلبھ
- پاپی کا مال اکارتھ جاتا ہے
- پرمارتھ کے ہیتو لگانا
- پگ پوتر تیرتھ گون کرپوتر کچھ دان مکھ پوتر جب ہوت ہے بھج لے سر بھگوان