رحم کے معنی
رحم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَحْم }{ رِحْم }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مصدر ہے۔ اردو میں اصل مفہوم کے ساتھ وارد ہوا اور سب سے پہلے ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مصدر ہے۔ اردو میں اپنے اصل مفہوم کے ساتھ بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٥٢ء میں "ولایت نامہ، قریشی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ترس کھانا","آجانا آنا کرنا ہونا کے ساتھ","بچہ دان","بچہ دانی","چاول کا حلوا","خوفِ خدا","درد مندی","گربھ استھان","وہ چاولوں کا کچا حلوا جو خاص اللہ میاں کی نیاز کے واسطے کسی خوشی کی تقریب یا بیاہ میں عورتیں بناتی ہیں"]
رحم رَحْمرح رِحْم
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : رِحْموں[رِح + موں (و مجہول)]
رحم کے معنی
"اس کی حقیقی بچی رجو کی محبت کا واسطہ دے کر رحم کی التجا کی۔" (١٩٤٤ء، شہیدِ مغرب، ٦٢)
"لمبی گول گردن اور ایک پھولی ہوئی اساسی رحم یعنی وینٹر میں تفریق کی جا سکتی ہے۔" (١٩٧٠ء، برائیوفائیٹا، ٨)
"جب خدا پیدا کرنے سے فارغ ہو گیا تو رحم یعنی قریبی رشتہ داری نے اٹھ کر رحمٰن یعنی خدا کے پاس پناہ لی۔" (١٩٠٤ء، حقوق الاسلام، ٣٠)
رحم کے مترادف
شفقت, کرم, ترحم
بخشش, ترحم, ترس, جود, دھرن, دیا, رَحَمَ, سخا, شفقت, عطا, عنایت, لطف, مرحمت, مہر, مہربانی, نوازش, کرپا, کرم, ہمدردی
رحم کے جملے اور مرکبات
رح انگیز
رحم english meaning
mercypitycompassiontendernesskindnessthe womb; connection by birthrelationship; the ties of relationshipthe womb
شاعری
- یہ رحم آمد و رفت در یار عشق تازہ ہے
ہنسی وہ جائے میری اور رونا یوں چلا آوے - امید رحم اُن سے سخت نافہمی ہے عاشق کی
یہ بت سنگین دلی اپنی نہ چھوڑیں گر خدا آوئے - ستم اُٹھانے کی طاقت نہیں ہے اب اُس کو
جو دل میں آوے تو ٹک رحم میر پر کریے - رحم کر خاکِ مذلّت سے اُٹھا
میرے عفوِ جرم کی تخصیص کیا - ملتفت ہو تو تو کاہے کاہے غم
تو رحیم اور مستحق رحم ہم - رحم کی جگہ کی ہے پیدا شاید اُس کے دل میں بھی
دیکھ رہا ہے مُنہ کو ہمارے حال ہمارا سُن کر آج - قائم آتا ہے مجھے رحم جوانی پہ تری
مرچکے ہیں اسی آزار کے بیمار بہت - ننگے پیڑوں کی بھی شاخوں پہ لگائیں ضربیں
کتنا بے رحم ہواؤں کا یہ طوفاں نکلا - طالب ہیں تیرے رحم کے ہم، عدل کے نہیں
جیسا بھی اپنا جرم تھا، تقصیر جو بھی تھی - وہ شہسوار بڑا رحم دل تھا میرے لیے
بڑھا کے نیزہ زمیں سے اٹھا لیا مجھ کو
محاورات
- آنکھیں مرحمت ہونا
- اپنی جوانی پر رحم کر
- اچھا کیا خدا (- رحمان) نے برا کیا بندے<br>(شیطان) نے
- اچھا کیا رحمٰن نے برا کیا شیطان نے
- تیلی جوڑے پلی پلی اور رام (رحمٰن) لڑھاوے کبا
- جس کے دل میں رحم نہیں وہ قصائی ہے
- جلدی کام شیطان کا (دیر کا رحمٰن کا)
- دریائے رحمت الٰہی جوش میں آنا
- دل میں رحم آنا
- دھیرا کام رحمانی شتاب کام شیطانی