رحمان کے معنی
رحمان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رَح (فتحہ ر مجہول) + مان }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام","اللہ کا صفاتی نام","بڑا مہربان","بہت رحم کرنے والا","مہربانی کرنے والا"]
رحم رَحْمان
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
رحمان کے معنی
١ - بڑا مہربان، اللہ تعالٰی کے صفاتی ناموں میں سے ایک نام۔
"مگر جہاں انھوں نے رحمان کے تقابل میں مجھے شیطان کہا وہاں سے حماقت، جہل نادانی کا لگا غیر متناہی لگا ہے۔" (١٩١٥ء، پیاری دنیا، ١٣)
رحمان english meaning
an epithet of Allahmerciful
شاعری
- ظہور اس تے ہے فیض رحمان کا
وو ہے ترجما بھید قرآن کا - توں رحمان رحیما میرا مہر محبت بھریا
میں تو باندی بردا تیری تیں مجھ ہاتھوں دھریا - توں رحمان رحیما میرا مہر محبت بھریا
میں تو باندی بردا تیری نیں مجھ ہاتھوں دھریا - پر ہے ہر شے نفس سے رحمان کے
جیوں نے سادہ از دم نائی
محاورات
- اچھا کیا خدا (- رحمان) نے برا کیا بندے<br>(شیطان) نے
- دھیرا کام رحمانی شتاب کام شیطانی