روانہ کے معنی

روانہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رَوا + نَہ }

تفصیلات

iفارسی میں |رفتن| مصدر سے ماخوذ |روان| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ صفت بڑھا کر بنایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٤٩ء میں "کتاب الآغاز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھیجا ہوا","پروانہ راہداری","پروانہ روانگی","جانے والا","چلنے والا","رخصت کیا ہوا","گیا ہوا"]

رَفْتَن رَوانَہ

اسم

صفت نسبتی ( واحد )

روانہ کے معنی

١ - جانے والا، گرمِ سفر، چلنے پر آمادہ۔

"قاضی حسین احمد اور دیگر رہنما آج کراچی سے روانہ ہونگے۔" (١٩٨٨ء، جنگ، کراچی، ٢٩ / اکتوبر، ١٢)

روانہ english meaning

Going; departed; despatchedsentdespatchedfor a long timelongproceedingto passwonderful

شاعری

  • باغ میں پھول اُس روز جو بھی کھلا اُس کے بالوں میں سجنے کو بے چین تھا
    جو ستارا بھی اس رات روشن ہوا، اس کی آنکھوں کی جانب روانہ ہوا
  • تلاشِ منزلِ جاناں تو اک بہانہ تھا
    تمام عمر میں اپنی طرف روانہ تھا
  • عجب کشش تھی سمندر کی سبز آنکھوں میں
    ہرایک چشمہ اُسی کی طرف روانہ تھا
  • جھکی ادھر پلک کہ ادھر وہ روانہ ہے
    آواز پاے مور اسے تازیانہ ہے
  • روانہ کر لیے خط شوق یہ تفکر ہے
    سوال وصل کا حاصل جواب کیا ہوگا
  • وہیں سے اسے خوب گھڑتا ہوا
    وہ اپنے گھر الٹا روانہ ہوا
  • زخم تو دب گیا لہو نہ تھما
    کام گر رُک گیا روانہ ہوا
  • نکلتے دیکھی عجب طرح انتظار میں جاں
    کہ روئیں روئیں سے آنکھوں سے دم روانہ ہوا
  • بالائے آب ہو جو روانہ یہ دُور دم
    گرداب سمجھیں پُتلیاں آنکھوں کی یہ قدم
  • زخم گر دب گیا ‘ لہو نہ تھما
    کام گر رک گیا‘ روانہ ہوا

محاورات

  • ادھر آنا ادھر جانا / روانہ ہونا
  • اٹالا بارگاہ کا لے کر روانہ ہونا
  • تانا شاہ دیوانہ جس کی چٹھی نہ پروانہ
  • چٹھی نہ پروانہ مار کھائیں ملک بیگانہ
  • دنیا سے اٹھ جانا۔ چل بسنا۔ چلنا۔ روانہ ہونا۔ سفر کرنا۔ سدھارنا۔ کوچ کرنا یا گزرنا
  • دنیا سے روانہ ہونا یا سفر کرنا
  • عشق اول در دل معشوق پیدا میشود،تانہ سوزد شمع کے پروانہ شیدا میشود

Related Words of "روانہ":