رونا کے معنی
رونا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رو (و مجہول) + نا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ ہے یہ بھی قیاس کیا جاتا ہے کہ سنسکرت سے اخذ کیا گیا ہے مگر اغلب خیال یہی ہے کہ اردو میں پراکرت سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آنسو بہانا","اشکبار ہونا","افسوس کرنا","رنج کرنا","سوگ کرنا","شکایت کرنا","غم کرنا","گریہ کرنا","گلہ کرنا","واویلا کرنا"]
رونا رونا
اسم
صفت ذاتی, فعل لازم, اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
رونا کے معنی
["\"میں نے انکا رونا چہرہ دیکھا . مرا دل کٹ گیا۔\" (١٩٣١ء، روحِ لطافت، ١٩)"]
[" چمن سے روتا ہوا موسم بہار گیا شباب سیر کو آیا تھا سوگوار گیا (١٩٠٨ء، بانگِ درا، ١١٧)"," مرا رونا نہیں رونا ہے یہ سارے گلستان کا وہ گل ہوں میں، خزاں ہر گل کی ہے گویا خزاں میری (١٩٠٥ء، بانگِ درا، ٦٣)","\"آج تو پنجابی پیاز کو رو رہا ہے۔ اگر سندھ ساتھ نہ رہا تو ہر دوسری چیز کو روئے گا۔\" (١٩٨٥ء، پنجاب کا مقدمہ، ١٣٨)","\"کچوری والی ڈیڑھ روپے کو پیٹ رہی ہے کنجڑا الگ رو رہا ہے۔\" (١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٢٨)","\"آج مسجدیں انکو رو رہی ہیں خانقاہیں انکے کہرام میں مصروف ہیں۔\" (١٩٢٠ء، بنت الوقت، ٣٠)"," کیا کوئی پوچھنے والا بھی اب اپنا نہ رہا دردِ دل رونے لگے یاس جو بیگانوں سے (١٩٥٧ء، یگانہ چنگیزی، گنجینہ، ٧٣)","\"خدا اس کا ستیاناس کرے . کاش میں اُسے روچکی ہوتی۔\" (١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٣٦٩:٦)"]
["\"ہر جگہ اِس کا رونا ہے کہ سرمایہ نہیں۔\" (١٩٣٧ء، خطباتِ عبدالحق، ١٣٦)","\"تمہاری اس بے پرواہی کا تو رونا ہے۔\" (١٩٠١ء، زلفی، ٣٩)"," حال دونوں کا ہے غیر اب سامنا مشکل کا ہے دل کو میرا درد اور مجھ کو رونا دل کا ہے (١٩٢٧ء، آیاتِ وجدانی، ٢٤٦)"," بہایا جب مری آنکھوں سے دریا تو اس رونے کا کیا رونا نہ ہو گا (١٨٠٩ء، کلیات جرأت، ٧)","\"خیر یہ رونا تو عرصہ سے تھا اور رہے گا اب ایک اور مصیبت آگئی ہے۔\" (١٩٣٦ء، راشدالخیری، تربیتِ نسواں، ٨٩)"]
رونا کے مترادف
رقت
اشکباری, افسوس, پچھتانا, پیادہ, تکلیف, جھینکنا, چھوکرا, رنج, شکایت, شکوہ, صدمہ, غم, فریاد, ماتم, نوحہ, واویلا, ٹکٹ, کڑھنا, کہرام, ہرکارہ
رونا کے جملے اور مرکبات
رونی صورت
رونا english meaning
weepingwailing; griefdistress(Plural) of عارف*(rare) any annual commemorationat this annual festivalcrydeath anniversarydespondencygrievemournpessimistto cryto grieveto mournto weepturban |A|weep
شاعری
- یہ رحم آمد و رفت در یار عشق تازہ ہے
ہنسی وہ جائے میری اور رونا یوں چلا آوے - رونا آنکھوں کا رویئے کب تک
پھوٹنے ہی کے باب ہیں دونوں - ہم کو تو گردشِ حالات پہ رونا آیا
رونے والے تجھے کس بات پہ رونا آیا - بہت رونا مجھے آتا ہے غنچوں کے تبسّم پر
فقط کھلنے کی ہی ہے دیر سری کھل کے ٹکڑے ہیں - کتنی راتوں کو کرگیا جل تھل
ایک آنسو ابھی جو رونا ہے - کچھ ایسی آنبی ہے دل پر الفت میں کہ اے ہمدم
نہ اب رونا ہی آتا ہے نہ اب ہنسناہی آتا ہے - اس چشم تر کے درکوتیغا کرو بلاسے
ہے آبرو کے درپے یہ بار بار رونا - یہ مرا رونا کہ تیری ہے ہنسی
آپ بس نئیں پر بسی ہے پربسی - گر یہی رونا ہے آگے دیکھیے کیا گل کھلے
شاخ پھوٹی ہے ہے خدایا دانہ رنجیر میں - طرفہ رونا ہے میں اس دیدہ تر سے گزرا
چار ہی اشکوں میں پانی مرے سر سے گزرا
محاورات
- (بروں کی) جان کو رونا
- آسمان زمین کا رونا
- آسمان کا رونا
- آنکھوں کا رونا
- آنکھوں کا لہو برسانا یا رونا
- آٹھ آٹھ آنسو رونا
- اپنا رونا رونا
- اپنی تقدیر (- قسمت) کو رونا
- اپنی تقدیر کو رونا
- اپنی جان کو رونا