روکھا کے معنی
روکھا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رُو + کھا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |روکھ| کے آخر پر |ا| بطور لاحقہ صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء میں "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اکھڑ و ناخوش","بغیر سالن کے یا کسی چیز کے جو چپاتی کے ساتھ کھائی جائے","بے حظ","بے ذائقہ","بے گھی کا","بے لطف","بے مزہ","بے کیف","پروا نہ کرنے والا","ترش رو"]
رُوکھ رُوکھا
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : رُوکھی[رُو + کھی]
- واحد غیر ندائی : رُوکھے[رُو + کھے]
- جمع : رُوکھی[رُو + کھی]
- جمع غیر ندائی : رُوکھوں[رُوں + کھوں]
روکھا کے معنی
"اُسکے روکھے مرجھائے چہرے پر تازگی دوڑ گئی۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، خاک پروانہ، ١٨٦)
"کباب پکیں گے، روکھا قیمہ لانا چکنا نہ اٹھا لانا۔" (١٩٦٩ء، مہذب اللغات، ١٣٧:٦)
"کوڑ آدمی اوپر چکنا دستا درونے میں سب روکھا۔" (١٦٣٥ء، سب رس، ١١٠)
"یہ قصیدے جو آپ نے بھیجے ہیں بہت ہی روکھے ہیں۔" (١٩٠٠ء، مکاتیبِ امیر مینائی، ٣٥٩)
"اب عرس کی تیاریاں ہیں مگر پرمو اب کا عرس بالکل روکھا معلوم ہوتا ہے۔" (١٩١٤ء، خطوطِ حسن نظامی، ٧٥)
"کمرے میں پہنچے تو اُنکی ہمتیں جواب دے رہی تھیں چوڑے شالوں والا ایک لمبا روکھا بوڑھا ان کے سامنے تھا۔" (١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ))
"یو چکنائی سٹ ٹک روکھا اچہ۔" (١٦٣٥ء، سب رس، ١٥٦)
"میجسٹریٹ کی میز کا کھانا اتنا لذیذ اور نفیس تھا کہ ہم سب نے خوب سیر ہو کر کھایا لیکن لیڈی نے سوائے روٹی کے چند روکھے ٹکڑے اور ایک گلاس پانی کے کچھ کھایا اور نہ پیا۔" (١٩٢٦ء، سربریدہ، ٣٠)
"پھلکی والا (اک ذرا روکھا ہو کر)، میں بھئی دل لگی نہیں کرتا، دل لگی اور دوکانداری سے بیر ہے۔" (١٩٠٠ء، ذات شریف، ١٠)
"گھی میں تر ہو کہ سوکھا، کچھ ساتھ ہو کہ روکھا۔" (١٨٨٣ء، دربار اکبری، ٦٢٢)
روکھا کے مترادف
اجڈ, خشک, سوکھا, اکھڑ
اجڈ, الونا, اکھڑ, بدخلق, بےلگاؤ, پھیکا, خشک, رُوکش, سادہ, سوکھا, سیٹھا, ناراض, ناشائستہ, کُھّرا, یابس
روکھا کے جملے اور مرکبات
روکھا پھیکا, روکھا پن, روکھا سوکھا, روکھا رنگ, روکھا سالن
روکھا english meaning
Dryplain (as breadfood)simplepure; dryvapidflat; plainblunt; cold; roughunkindabsolute(ly)poorwithout stew, etc
شاعری
- روکھا پانی میں مہینے کوں چو بیچ نہانا سو نہاتی ہوں
چنبیلی موگریل چکسا سو گند مہکار چھوڑی ہوں - چشم مردم میں سبک کرتا ہے روکھا بولنا
بوجھ ہوں دل پر تو میزان نظر سے تولنا - ہم‘ نے کس روز نح دیکھا تجھے روکھا پھیکا
اپنی قسمت میں غرض یہ کہ رکھائی ہی رہی - جس سے اسے لگاؤں روکھا ہی ہو ملے ہے
سینے میں جل کر از بس دل خاک ہو گیا ہے
محاورات
- بھوکے کو کیا روکھا اور نیند کو کیا (بچھونا) تکیہ
- تیلی خصم کرا اور پھر بھی روکھا ہی کھایا
- جو کوست بیری مرے اور من چتوے دھن ہوئے۔ جل ماں گھی نکسن لاگے تو روکھا کھائے نہ کوئے
- روکھا سو بھوکا
- روکھا سوکھا کھا کر سو رہنا یا گزارہ کرنا
- روکھا کھانا دھرتی سونا۔ نانھ سہیلا پھکر ہونا