رکن کے معنی

رکن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ رکَن }ہمسفر، ستون، جزو اعظم

تفصیلات

iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا۔ سب سے پہلے ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جھکنا","(عروض) چرن","باہر کا حصہ","بیرونی گوشہ","پیل پایہ","جُزو اعظم","جزوِ ضروری","حصہ دار","وہ لفظ جو دو یا تین اجزائے اوتار سے بنے ارکان عربی میں دس ہیں فاعلن، فعولن، فاعلاتن، مفاعیلن، مستفعلن، متفاعلن، مفاعلتن، مفعولات ان کو اصول افاعیل کہتے ہیں","کسی چیز کا ضروری جُز"],

رکن رُکَن

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • جمع : اَرکان[اَر + کان]
  • جمع استثنائی : اَراکِین[اَرا + کِین]
  • لڑکا

رکن کے معنی

١ - عمارت کا پایہ، ستون نیزا ستارہ۔

"آج رُکن طلسم آبگینہ گر گیا چلو چل کر ملکہ گلزار سے اطلاع کریں" (١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٣، ٥٢٨)

٢ - کاگزار، سربراہ کار۔

"وہ قوم کے بے ضرراور صلح پسند رکن تھے" (١٨٨٤ء، تحقیق الجہاد (ترجمہ)، ٣٤)

٣ - اہم حصہ، کسی معاملے یا تنظیم وغیرہ کا ضروری جزو، جزوِ اعظم۔

"بی بی زینب . اسلام کے ہر رکن کو پورے جوش سے ادا کرتی تھی" (١٩٤٣ء، سیدہ کی بیٹی، ٢٣٧)

٤ - کسی جماعت، انجمن یا ادارے کا ممبر۔

 ارکانِ اکا دمی ہنر سنج جب ہیں تو عبث ہے پھر شش و پنج (١٩٨٢ء، تنظیم الحیات، ١٨)

٥ - کسی گروہ کا ایک فرد۔

"عملے نے اُسے پریشان دیکھا تو ہر رُکن پریشان ہو گیا" (١٥٨٣ء، ساتواں چراغ، ٢٥)

٦ - [ فقہ ] نماز وہ جزو (فرض) جس کی عمداً یا سہواً کمی یا بیشی سے نماز باطل ہو جائے اور ازسر نو پڑھنا پڑے (جیسے رکوع)۔

 یوں دوست تھے عقب میں امامِ حجاز کے نیت کے بعد رکن ہوں جیسے نماز کے (١٩١٢ء، شمیم، بیاض (ق)، ٣)

٧ - [ عروض ] دو پنج حرفی اور چھ ہفت حرفی کلمات جو عروضیوں نے وزنِ شعر کے لیے مقرر کئے ہیں نیز الفاظ شعر کے وہ ٹکڑے جو تقطیع کے وقت ان کلمات کے وزن پر آکر پڑیں۔ (وہ کلمات سے نہیں) فعولن، فاعلن، فاعلانن، مفاعیلن، مشفعلن، متعاعلن، مفاعلتن، مفعلولات۔

 باغباں موزوں نہیں اس قدموزوں کے حضور بڑھ گیا ہے مصرع کوئی مصرعۂ شمشماد میں "بحر سے مراد مخصوص ارکان کا ایسا مجموعہ ہے جس کے ذریعہ شعر کا وزن معلوم کرتے ہیں" (١٩٨٤ء، دیوان اسیر، ٢٦٣:١)(١٩٦٢ء، تدریس اردو، ٢٣٤)

٨ - ستون کعبہ۔

 حُرمت بڑھی حرم کی، مصلے کا احترام اسود کی شان، حج کا شرف، رکن کا مقام (١٩٣٩ء، مراثی نسیم، ١٣٥)

رکن الدین، رکن توحید، رکن السلام، رکن ایمان

رکن کے مترادف

بھاگ, عضو, عماد, ممبر, کونا

آڑ, اعانت, امداد, امیر, اٹکاؤ, پایہ, تھم, حصہ, روک, رَکَنَ, زاویہ, ستون, سربراہ, سردار, سہائتا, سہارا, مدد, کارندہ, کونہ, کھم

رکن english meaning

Outward partanglecornersupportproppillar; aidsupport; foot (of a verse); a noblea grandee; essence or essential part (of a thing)a fundamentala membera pillaressentialfoot metreRuken

شاعری

  • رکن چار پاے ہیں تخت آسمان
    کہ چند مشتری ہے قطب شہ سوبھان
  • نمود ہے وہ تزلزل اسد کی آمد سے
    کہ رکن جڑسے اَکھیڑتے ہیں بحر محتث کے
  • جو کوئی قریب آیا رجز خواں دم پیکار
    سالم تھا تو بے فاصلہ رکن اس کے ہوئے چار
  • نکلے ہے جی کا رستہ آواز کے رکن سے
    آزردہ ہو نہ بلبل! جاتے ہیں ہم چمن سے
  • بند نہیں جو کرتے ہو تم سینے کے سوراخوں کو
    جی کے رکن میں ان رخنوں سے شاید دل کو ہوا دو ہو
  • اتادہ ہوا درپہ جو وہ رکن معظم
    دونی در دولت کی بزرگی ہوئی اس دم
  • یوں دوست تھے عقب میں امام حجاز کے
    نیت کے بعد رکن ہوں جیسے نماز کے
  • اے رکن و مقام اب ہے مرا کوچ جہاں سے
    چھٹتا ہے مکیں خالق اکبر کے مکاں سے
  • حرمت بڑھی حرم کی‘ مصلے کا احترام
    اسود کی شان‘ حج کا شرف‘ رکن کا مقام
  • اے کعبہ ایماں تری حرمت کے دن آئے
    اے رکن یمانی تری شوکت کے دن آئے

محاورات

  • آنسو نہ رکنا
  • آنکھ سے رومال نہ سرکنا (ہٹنا)
  • آنکھوں سے رومال نہ سرکنا یا ہٹنا
  • برکنیا کو چیچک کھائے۔ ناؤ کاٹ کا کہیں نہ جائے
  • پرک جانا۔ پرکنا
  • ترک کرنا۔ ترکنا
  • حقہ سکا ہرکنی گوجر اور جاٹ۔ ان میں اٹک کہا باوا جگن ناتھ کا بھات
  • رقت نہ رکنا
  • زبان نہ رکنا
  • زمین پانو کے نیچے سے چلنا / سرکنا / نکلنا

Related Words of "رکن":