ریشم کے معنی
ریشم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ رے + شَم }
تفصیلات
iفارسی زبان میں لفظ |ابریشم| کا مخفف ہے پہلوی میں اسے |اپریشم| کہتے تھے اردو میں فارسی سے آیا۔ ١٦٣٥ء کو "تحفۃ المومنین" میں استعمال کیا گیا۔, m["اس تار کا کپڑا","تار جو ریشم کا کیڑا کوئے کی شکل میں بناتا ہے","وہ تار جو ریشم کے کیڑوں کے پیٹ میں سے نکلتا ہے"]
اسم
اسم نکرہ
ریشم کے معنی
"آپ دودھ سے زیادہ سفید کپڑے میں لپٹے نظر آئے جس کے نیچے سبز ریشم تھا"۔ "ریشم کی کاشت کی سب سے پہلے ابتدا چین میں ہوئی"۔ (١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٦٥٨:٣)(١٩٨٦ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٢٦٣)
ریشم کے جملے اور مرکبات
ریشم کا کوپا, ریشم کے لچھے
ریشم english meaning
silk (threador cloth)
شاعری
- کیا پیاری پیاری میٹھی اور پتلی پتلیاں ہیں
گنے کی پوریاں ہیں ریشم کی تکلیاں ہیں - زبس نرم ہیں پانو کے اُس تلے
کہ ریشم پہ رکھتے ہیں الھتے چلے - یہ خیاطہ کی ہے جلدی کہ کھلا جاتا ہے
شکم کرم بریشم ہی میں تار ریشم - یہ خیاطہ کی ہے جلدی کہ کھلا جاتا ہے
شکم کرم بریشم ہی میں تار ریشم - پھرے نیناں منے تیرے پیارے جیو مجہ گھن گھن
کہ جیوں ریشم کے تاراں میں مقوے کا چپر پھرتا - ریشم و کمخواب کے خلعت انہیں بخشے گئے
چرخ بے پروانے اپنے ہاتھ میں چرخا دیا - ہوا دل گل لہو میرا نجھو ٹپکے سویوں دستا
سفید یشواز پر ہریک بوٹا جیوں لال ریشم کا - موتیا ریشم نظر آیا جو کل بازار میں
پھر گئی آنکھوں میں گردن اور باہوں کی لچک - چک جائیں دیکھ شفق رنگ ریشم سو بیج رقعہ
پڑیا ہے کھن پہ کر‘ منج نہال ساقی - ہوا دل گل لہو میرا انجھو ٹپکے سوں یوں دستا
سفید پشواز پر ہر یک بوٹا جیوں لال ریشم کا
محاورات
- از ریشم کند دربروتم کرد
- ریشم کی گانٹھ پڑنا