زائدہ کے معنی
زائدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زا + اِدَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |زائد| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے |زائدہ| بنا۔ اردو میں صفت اور گاہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٥ء کو "تعلیم الصبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔
["زید "," زائِد "," زائِدَہ"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
زائدہ کے معنی
["١ - زیادہ، اضافی۔"]
["\"ماضی کے صیغوں پر اکثر بائے زائدہ لگا کر کلام میں خوبصورتی پیدا کرتے ہیں۔\" (١٨٨٩ء، جامع القواعد، محمد حسین آزاد، ٢١)"]
["١ - (نباتیات، حیوانیات، تشریح) ابھار، عضو کا ابھار۔"]
["\"یہ دونوں زائدے قلب کے سکڑتے وقت ڈھیلے ہو جاتے۔\" (١٩٣٦ء، شرح اسباب (ترجمہ)، ٣٠٦:٢)"]