زائد کے معنی

زائد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ زا + اِد }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٩ء کو "اعمال کرہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

["زید "," زائِد"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

اقسام اسم

  • جنسِ مخالف : زائِدہ[زا + اِدَہ (کسرہ ا مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : زائِدوں[زا + اِدوں (واؤ مجہول)]

زائد کے معنی

١ - زیادہ، بڑھا ہوا، اصل پر اضافہ شدہ۔

"عمو جان اور ان کے درمیان تیس سال سے زائد کی مدت حاوی ہے" (١٩٨٣ء، حصار انا، ١٩)

٢ - فضول، بے کار۔

"فضول اور زاید باتوں سے انہیں طبعی نفرت تھی" (١٩٣١ء، مقدمات عبدالحق، ٢٥:١)

٣ - فالتو۔

"سطح زمین کے زائد کو نکال دیا جاتا ہے" (١٩٦٤ء، معاشی و تجارتی جغرافیہ، ٣٤)

زائد کے جملے اور مرکبات

زائد النور, زائد الاعضا, زائد المیعاد, زائد النور, زائد الوصف, زائد برین, زائد ربیع

زائد english meaning

["exceeding","in excess","beyond","more (than)","redundant","superfluous; remaining over and above; additional; useless worthless"]

Related Words of "زائد":