زائیدہ کے معنی
زائیدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ زا + ای + دَہ }
تفصیلات
iفارسی مصدر |زائیدن| سے حالیہ تمام |زائیدہ| اردو میں بطور صفت اور گاہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٨ء کو "دیوان احسان اللہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["زائِیدَن "," زائِید "," زائِیدَہ"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
زائیدہ کے معنی
["\"اس طرح کی بے شمار تراکیب، ان کی زائیدہ علامات اور ان سے منسلک استعارات و تلازمات، عطا شاد کے کلام میں جامد نہیں متحرک ہیں۔\" (١٩٨٧ء، فنون، لاہور، نومبر، دسمبر، ١٧٠)"]
["\"اس کے اگلے پیر کسی شے کو پکڑنے میں مدد دینے کی ضرورت کے تحت مقبول ہو گئے ہیں، شکم کی پچھلی جانب ایک باریک لانبا زائیدہ نکلا ہوتا ہے جو دم کے مشابہ ہوتا ہے۔\"١٩٤ء، مخزن علوم و فنون، ٤١"]
زائیدہ کے مترادف
جنا, مولود
زائیدہ کے جملے اور مرکبات
زائیدۂ خیال, زائیدۂ فکر
زائیدہ english meaning
["one born (of)","offspring","child"]