زندان کے معنی

زندان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ زِن + دان }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بندت خانہ","بندی خانہ","جیل خانہ","قید خانہ"]

اسم

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : زِنْدانوں[زِن + دا + نوں (و مجہول)]

زندان کے معنی

١ - قیدخانہ، مجس، جیل خانہ، جیل۔

"جب اتنے دن تک اسیر زندان الم رہا تو . جھلا کر میں نے قسم کھائی۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٤٧)

زندان کے مترادف

حوالات, جیل

بندیخانہ, جیل, سجِن, محبس

زندان کے جملے اور مرکبات

زندان بان, زندان خانہ, زندان منش

زندان english meaning

dungeon; prisongoal

شاعری

  • فائدہ مصر میں یوسف رہے زندان کے بیچ
    بھیج دے کیوں نہ زلیخا اُسے کنعان کے بیچ
  • شیخ یاں بات تری پیش نہ جائے گی کبھو
    زہد کی چھوڑ کے مت مجلس زندان میں آ
  • سب اپنے بنائے ہوئے زندان میں ہیں محبوس
    خاور کے ثوابت ہوں کہ افرنگ کے سیار
  • پھر کوئی سلسلہ جنباں ہوا زندان کے بیچ
    آج زنجیر سے آتی ہے جھنک کان کے بیچ
  • رخنہ زیست ہے نیش رگ شریان ہے عشق
    نہ چھٹے جس سے موئے پر بھی وہ زندان ہے عشق

محاورات

  • تکبر عزازیل را خوار کرد۔ بزندان لعنت گرفتار کرد

Related Words of "زندان":